تخلیق یا ارتقاء

جاسم محمد

محفلین
کسی اور سیارے یا چاند پر ہنوز ماورائے ارض مائع پانی کا سراغ نہ مل سکا ہے۔
سائنسدانوں کو 2005میں سیارہ زحل کے چاند ’’انسلادوس‘‘ کی سخت زمین کے نیچے گرم پانیوں کے سمندر ملے تھے۔جبکہ اس سال وہاں آرگینک کمپاؤنڈ کے شواہد بھی ملے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں زندگی کے آثار ہو سکتے ہیں۔ بہرحال مزید تصدیق کیلئے اس چاندپر جلد ہی اور خلائی سیارچے چھوڑے جائیں گے۔
1920px-PIA19656-SaturnMoon-Enceladus-Ocean-ArtConcept-20150915.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
گویا، تب تک، صرف ہماری 'زمین' ہی کو یہ اعزاز و امتیازحاصل ہے۔
جی ہاں۔ ویسےکسی دوسرے سیارے یا چاند پر آرگانیک مادہ کا ملنا کوئی معمولی بات نہیں ۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ زندگی (آرگانیکس) پانی میں پلتی پھولتی ہے۔ پانی کی موجودگی ثابت ہو چکی۔ اب آرگانیکس ملنے کے بعد وہاں زندگی کے آثار کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اگر زندگی نہ ملی تب بھی اس چاند پر بہتے گرم پانی کا سمندر یہ گواہی دے رہا ہے کہ ہماری زمین اس معاملہ میں بہت زیادہ "خاص" نہیں ہے :)
 

فرقان احمد

محفلین
جی ہاں۔ ویسےکسی دوسرے سیارے یا چاند پر آرگانیک مادہ کا ملنا کوئی معمولی بات نہیں ۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ زندگی (آرگانیکس) پانی میں پلتی پھولتی ہے۔ پانی کی موجودگی ثابت ہو چکی۔ اب آرگانیکس ملنے کے بعد وہاں زندگی کے آثار کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اگر زندگی نہ ملی تب بھی اس چاند پر بہتے گرم پانی کا سمندر یہ گواہی دے رہا ہے کہ ہماری زمین اس معاملہ میں بہت زیادہ "خاص" نہیں ہے :)
کس چاند کی سطح پر گرم پانی کا سمندر بہہ رہا ہے؟
 

جاسمن

لائبریرین
وجاہت حسین بھائی!
پہلی بات:
جب آپ کے مراسلے پڑھے تو زیرِ بحث موضوع کے ایک بالکل نئے پہلو سے آشنائی ہوئی۔ بہت مدلل انداز۔ متفق نہیں ہوں البتہ آپ کے مراسلے پھر سے پڑھنا چاہتی ہوں۔ بلکہ آپ کے مراسلوں کے مطالعہ کے بعد ہی یہ سوچ آئی کہ اِس لڑی کے سنجیدہ مراسلوں کو کاپی کر کے اپنے پاس رکھوں۔ اُن میں سے ایسا مواد نکال دوں جو ذاتی نوعیت کا ہو اور پھر اُن کا مطالعہ کروں تو زیادہ اچھے طریقہ سے سمجھ آئے گی۔ کاش کہ ایسا کر سکوں۔ اور ہم ہرگز نہیں چاہتے کہ آپ محفل سے جائیں۔ :)
دوسری بات:
1۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ" آپ کا علومِ قرآن کے ساتھ دور دور تک کا واسطہ نہیں رہا۔" تو اس طرح کی باتیں طنز و تحقیر کے زمرہ میں آتی ہیں۔
2۔ آپ لوگ ماشاءاللہ قرآنِ پاک اور احادیث کے بہت زیادہ حوالے دیتے ہیں تو ہم میں سے بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ لوگوں کا دینی مطالعہ ماشاءاللہ بہت ہے۔ اسی لیے آپ دونوں بھائیوں سے کہا۔
3۔ جب کسی مراسلہ میں اوپر نیچے قرآنِ پاک اور احادیث کے حوالے ہوں اور بیچ میں کہیں بھی طنز یا تحقیر کی بات بھی ہو تو کچھ عجیب سا لگتا ہے۔ ایسے لوگوں سے بہت امیدیں وابستہ کر لی جاتی ہیں اور نہیں چاہا جاتا کہ اُن کے بارے کوئی منفی تاثر آئے۔
اِس سب کے باوجود میری باتوں سے آپ کی دل شکنی ہوئی تو میں معذرت خواہ ہوں۔ میرا مقصد قطعاََ ایسا نہیں تھا۔
 

سید عمران

محفلین
کونسی منصوبہ بندی؟ صرف ہمارے نظام شمسی کے اور بہت سے سیاروں اور چاندوں پر زمین سے کہیں زیادہ پانی موجود ہے۔
5b02dabc1ae6621d008b4830-1536-2049.jpg

اس لئے آپ سے بار بار کہا جا رہا ہے کہ برائے مہربانی سائنس پڑھیں۔ اور اسی کی زبان میں یہاں بات چیت کریں۔
واہ!!!
منظم منصوبہ بندی سے سمجھے بھی تو کیا؟؟؟
پانی کا ذخیرہ۔۔۔
آپ بھی جواب دینے سے پہلے مراسلہ بار بار پڑھ لیا کیجیے۔۔۔
افاقہ ہونے کا قوی امکان ہے!!!
 

زہیر عبّاس

محفلین
کس چاند کی سطح پر گرم پانی کا سمندر بہہ رہا ہے؟
نظام شمسی میں موجود کسی چاند کی سطح پر بہتے ہوئے پانی کا سمندر تو ابھی تک دریافت نہیں ہوا۔ البتہ ٹائٹن کی سطح پر مائع میتھین کے سمندر موجود ہیں۔
ہوسکتا ہے کہ گرم پانی سے ان کا مطلب مائع پانی ہو۔ نظام شمسی کے سیاروں کے کئی چاندوں پر زیر سطح مائع پانی کے سمندر کے شواہد ملے ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
نظام شمسی میں موجود کسی چاند کی سطح پر بہتے ہوئے پانی کا سمندر تو ابھی تک دریافت نہیں ہوا۔ البتہ ٹائٹن کی سطح پر مائع میتھین کے سمندر موجود ہیں۔
ہوسکتا ہے کہ گرم پانی سے ان کا مطلب مائع پانی ہو۔ نظام شمسی کے سیاروں کے کئی چاندوں پر زیر سطح مائع پانی کے سمندر کے شواہد ملے ہیں۔
بہت اچھا اور ٹو دا پوائنٹ سمجھاتے ہیں آپ۔۔۔
بلا طنز و تحقیر کے!!!
:applause::applause::applause:
 

جاسم محمد

محفلین
کس چاند کی سطح پر گرم پانی کا سمندر بہہ رہا ہے؟
نظام شمسی میں موجود کسی چاند کی سطح پر بہتے ہوئے پانی کا سمندر تو ابھی تک دریافت نہیں ہوا۔
ہوسکتا ہے کہ گرم پانی سے ان کا مطلب مائع پانی ہو۔ نظام شمسی کے سیاروں کے کئی چاندوں پر زیر سطح مائع پانی کے سمندر کے شواہد ملے ہیں۔
زندگی کے ظہور کیلئے جن ابتدائی آرگانیک مرکبات کی ضرورت ہے وہ ہماری زمین کی سطح کے بہت نیچےگہرے پانیوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر 2015 میں دائمی منجمد براعظم انٹارکٹیکا کے زیر زمین بہتے پانی میں بیکٹیریا کے شواہد ملے تھے۔
اس کا مطلب دیگر سیاروں اوران سے ملحقہ چاندوں کے زیر سطح مائع پانیوں میں زندگی کے آثار ہو سکتے ہے۔ اس کا حتمی ثبوت ان پانیوں پر مزید ٹیسٹنگ کے بعد ہی ملے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
منظم منصوبہ بندی سے سمجھے بھی تو کیا؟؟؟
آپ منظم منصوبہ بندی کی تعریف کریں گے؟ کل کائنات میں کسی بھی مقام پر زندگی کے ظہور کے لئے کسی پلاننگ کی ضرورت نہیں ہے۔ جہاں جہاں قدرتی طور پر بہتا پانی ہوگا وہاں جلد یا بدیر زندگی کے آثار ضرور نمودار ہوں گے۔ ہماری زمین اس معاملہ میں "انوکھی" اور "خاص" نہیں ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
کل کائنات میں کسی بھی مقام پر زندگی کے ظہور کے لئے کسی پلاننگ کی ضرورت نہیں ہے۔ جہاں جہاں قدرتی طور پر بہتا پانی ہوگا وہاں جلد یا بدیر زندگی کے آثار ضرور نمودار ہوں گے۔ ہماری زمین اس معاملہ میں "انوکھی" اور "خاص" نہیں ہے۔
کُل کائنات کے حوالے سے آپ کا 'دعویٰ' محل نظر ہے؟ ایک بار پھر سوچ لیجیے، یعنی کہ کُل کائنات ۔۔۔! :)
'قدرتی طور پر بہتا پانی' میں قدرت سے آپ کی کیا مراد ہے؟
چلیں، ہماری زمین 'انوکھی' اور 'خاص' نہ سہی! تاہم، آپ کی منطق اور دلیلیں ضرور خاص الخاص ہیں۔۔۔! :) سچ مچ!
 

سید عمران

محفلین
کائنات میں ’’قدرت‘‘ اس قدر بھرپور قدرت سے موجود ہے کہ قدرت کا انکار کرنے والے بھی بار بار قدرت قدرت کہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں!!!
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
'قدرتی طور پر بہتا پانی' میں قدرت سے آپ کی کیا مراد ہے؟
کائنات میں ’’قدرت‘‘ اس قدر بھرپور قدرت سے موجود ہے کہ قدرت کا انکار کرنے والے بھی بار بار قدرت قدرت کہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں!!!
سائنس میں قدرت سے مراد نیچر ہے یعنی مادی دنیا جو پوری کائنات کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔ اس کا انکار تو ممکن نہیں ہے۔
Capture.png

سائنسی نظریہ ارتقا اسی قدرتی سائنس کی ایک شاخ حیاتیات یعنی بائیولوجی کی ڈومین میں آتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
سائنس میں قدرت سے مراد نیچر ہے یعنی مادی دنیا جو پوری کائنات کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔ اس کا انکار تو ممکن نہیں ہے۔
یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ مذہب جسے قدرت کہتی ہے۔ سائنس کے نزدیک وہ فطرت ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ مذہب میں قدرت کا لفظ مادی دنیا کے علاوہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ سائنس ا میں ایسا نہیں ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
ماورائے ارض مائع پانی تو غالباََ صرف زمین پر ہی موجود ہے؛ اس کے علاوہ پانی کی کوئی قسم ہے تو کیا وہ نظام حیات کے لیے ناگزیر تصور کی جا سکتی ہے؟ کسی اور سیارے یا چاند پر ہنوز ماورائے ارض مائع پانی کا سراغ نہ مل سکا ہے۔
لڑی میں گرما کرم گفتگو جاری ہے۔ اس میں دخل انداز نہیں ہونا چاہتا۔
ماورائے ارض سیاروں پر پانی کے وجود پر بات چیت دیکھی تو سوچا کہ حال ہی میں پڑھی ہوئی معلومات شئیر کروں۔
2012 میں ہبل دوربین نے زمین سے 40 نوری سال کے فاصلے پر ایک سرخ مدہم ستارے کے گرد ایسا سیارہ دریافت کیا کہ جس کی سو فیصد سطح انتہائی گہرے سمندروں کے پانی سے ڈھکی ہوئی ہے۔ اس سیارے کا نام GJ 1214b ہے، جو کہ زمین سے بڑا اور یورنیس سے چھوٹا ہے۔ تمام کی تمام سطح پانی سے پر ہونے کی وجہ سے پورا سیارہ ایک بحرِ عظیم ہے۔ اس سیارے کے بارے میں مزید حیرت انگیز حقائق ذیل کے لنک پر دیکھے جا سکتے ہیں

GJ 1214b

اتفاق سے ایک یو ٹیوب کا لنک بھی ملا تھا جسے کئی بار دیکھ چکا ہوں اور ایک ہیبت طاری ہو جاتی ہے۔

 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
لڑی میں گرما کرم گفتگو جاری ہے۔ اس میں دخل انداز نہیں ہونا چاہتا۔
چلیں آپ کو تھوڑی سی زحمت دیتے ہیں۔ سوال آپ کی فیلڈ سے متعلقہ ہے، جو آپ کے فراہم کردہ مضمون سے نیچے ایک اور لنک سے ملا:
بطور سائنسی کیمیادان آپ روئے زمین اور کائنات میں زندگی کی ابتدا سے متعلق ہمیں کیا بتا سکتے ہیں؟
چونکہ یہ ریسرچ فیلڈ ہے۔ اسلئے ظہور زندگی سے متعلق نظریہ ارتقا جیسی حتمی سائنسی تھیوری پیش نہیں کی گئی۔ البتہ جہاں تک آپ نے اسے پڑھا اور سمجھا ہے۔ اسے آسان الفاظ میں بیان کر دیں تو ہمارے علم میں بھی اضافہ ہوگا۔
 

عرفان سعید

محفلین
چلیں آپ کو تھوڑی سی زحمت دیتے ہیں۔ سوال آپ کی فیلڈ سے متعلقہ ہے، جو آپ کے فراہم کردہ مضمون سے نیچے ایک اور لنک سے ملا:
بطور سائنسی کیمیادان آپ روئے زمین اور کائنات میں زندگی کی ابتدا سے متعلق ہمیں کیا بتا سکتے ہیں؟
چونکہ یہ ریسرچ فیلڈ ہے۔ اسلئے ظہور زندگی سے متعلق نظریہ ارتقا جیسی حتمی سائنسی تھیوری پیش نہیں کی گئی۔ البتہ جہاں تک آپ نے اسے پڑھا اور سمجھا ہے۔ اسے آسان الفاظ میں بیان کر دیں تو ہمارے علم میں بھی اضافہ ہوگا۔
آپ کا مراسلہ پڑھ کر بے اختیار جوشؔ کا یہ شعر زبان پر آگیا

کرے گی دونوں کا چاک پردہ، رہے گا دونوں کو کر کے رُسوا
یہ شورشِ ذوقِ دید میری ،یہ اہتمام حجاب تیرا

میرا معاملہ یہ ہے کہ حیاتیات دسویں سے آگے نہیں پڑھی اور کبھی دلچسپی بھی پیدا نہیں ہوئی۔
ایم۔ایس۔سی تک میری تمام دلچسپیوں کا محور نامیاتی کیمیا تھی (بائیو کیمسٹری نہیں)۔ دونوں بہت مختلف ہیں اور بائیو کیمیا سے کوئی خاص شغف بھی نہیں۔
پی۔ایچ۔ڈی میں پولیمر اور آرگینو میٹالک کیمسٹری اور اس کا استعمال کیٹالسٹ میں۔
اب میرا معاملہ یہ ہے کہ اس موضوع سے نہ تو کوئی دلچسپی ہے اور نہ معلومات ہی ہیں۔ ایسے میں کچھ کہوں گا بھی تو بے سروپا قسم کی بات ہو گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایم۔ایس۔سی تک میری تمام دلچسپیوں کا محور نامیاتی کیمیا تھی (بائیو کیمسٹری نہیں)۔ دونوں بہت مختلف ہیں اور بائیو کیمیا سے کوئی خاص شغف بھی نہیں۔ پی۔ایچ۔ڈی میں پولیمر اور آرگینو میٹالک کیمسٹری اور اس کا استعمال کیٹالسٹ میں۔
اچھا۔ پھر تو خاموشی ہی بہتر ہے :)
 
Top