تربت میں سیکیورٹی قافلے پر فائرنگ، دوسیکیورٹی اہلکار شہید

تربت میں سیکیورٹی قافلے پر فائرنگ، دوسیکیورٹی اہلکار شہید
07 اگست 2014 (13:45)
news-1407401136-5476.jpg

تربت (مانیٹرنگ ڈیسک) سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر فائرنگ سے دواہلکار شہید ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں دونوں حملہ آور بھی مارے گئے ہیں ۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کا قافلہ کراچی سے منجھ جارہاتھاکہ ناصرآباد کے علاقے میں گھات لگائے بیٹھے ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دواہلکار موقع پر شہید اور پانچ زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دونوں حملہ آوروں کو موت کے گھاٹ اُتاردیاگیا۔ ذرائع کے مطابق زخمیوں کو تربت سے بذریعہ ہیلی کاپٹر کوئٹہ منتقل کیاجائے گا۔
http://dailypakistan.com.pk/turbat/07-Aug-2014/130236
 
کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ دہشت گردیکی اسلام میں کوئی جگہ نہ ہے ،یہ ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ دہشتگرد ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں. ان دہشت گردوں کا نام نہاد جہاد شریعت اسلامی کے تقاضوں کے منافی ہے۔انتہا پسند و دہشت گرد پاکستان کا امن تباہ کرنے اور اپنا ملک تباہ کرنے اور اپنے لوگوں کو مارنے پر تلے ہوئے ہیں۔دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔القائدہ،لشکر جھنگوی،بی ایل اے اور دوسرے دہشت گرد ملک میں دہشت گردی کو پھیلا رہے ہیں اور عدم استحکام میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔
.............................................................................
طالبان کا کاروبار، اغوا برائے تاوان
https://awazepakistan.wordpress.com
 

زین

لائبریرین
مغربی بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت کے قریب فرنٹیئر کور کے قافلے پر نامعلوم افراد کے حملے میں دو اہلکار جاں بحق اور چھ زخمی ہوگئے، سرچ آپریشن میں 9مبینہ حملہ آور بھی مارے گئے ۔

ایف سی ذرائع کے مطابق فرنٹیئر کور کا قافلہ اہلکاروں کی ریپلسمنٹ کے سلسلے میں تربت سے مند جارہا تھا ۔ راستے میں تمپ اور ناصر آباد کے درمیان گھات لگائے نامعلوم حملہ آوروں نے اچانک حملہ کردیا ۔ حملے کے دوران نے راکٹ کے گولے داغے اور خود کار ہتھیاروں کا استعمال کیاجس کے نتیجے میں ایف سی کے دو اہلکار سپاہی رحیم اور سپاہی ثناءاللہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ حوالدار سلیم خان ،لانس نائیک محمد علی ، سپاہی فرمان گل ، رسول خان، رحمان گل اور محمد علی سمیت سمیت چھ اہلکار زخمی ہوگئے۔ اطلاع ملنے پر ایف سی کی اسپیشل آپریشن ونگ کے کمانڈوز اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔اس دوران ایف سی اہلکاروں اور حملہ آوروں کے درمیان کئی گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس دوران دو حملہ آور ہلاک ہوگئے جبکہ ان کے باقی ساتھی فرار ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق مارے گئے حملہ آوروں میں ایک کی شناخت کالعدم علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ کے کمانڈر شاہ داد ولد فضل حیدر جبکہ دوسرے کی شناخت سلام ولد حاجی سلام کے نام سے ہوئی ہے۔ لاشوںا ور پانچ زخمیوں کوایف سی ہیڈ کوارٹر اسپتال تربت اور بعد ازاں خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ کے سی ایم ایچ اسپتال منتقل کردیا گیا۔پانچوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ حملے کے بعد ایف سی اہلکاروں نے علاقے میں سرچ آپریشن کیااور مند روڈ پر آنے جانے والی گاڑیوں کی چیکنک کی ۔ اس دوران متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ۔ ضلع کیچ ہی کے علاقے ڈکوپ میں اس وقت دھماکا ہوا جب ایف سی کا قافلہ وہاں سے کچھ دیر پہلے گزر چکا تھا۔ ایف سی کا قافلہ مند کی طرف جارہا تھا۔ دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اسی طرح سب تحصیل ہوشاپ میں بھی فرنٹیئر کور کے کیمپ پر نامعلوم افراد نے خود کار ہتھیاروں سے حملہ کیا سکیورٹی فورسز کی جوابی کاروائی میں حملہ آور فرار ہو گئے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ناصر آباد میں ایف سی پر حملے کے بعد فرار ہونے والے ملزمان کا تعاقب کیا گیا اور فائرنگ کے تبادلے میں مزید سات شرپسند مارے گئے جس کے بعد ہلاک شرپسندوں کی تعداد 9 ہوگئی۔جبکہ بیس شرپسندوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ سرفراز بگٹی کا کہنا تھاکہ صوبے میں امن و امان بحال رکھنا حکومت کی اولین ترجیح ہے کسی کو بھی امن وا مان ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی،سرکاری املاک اور فورسز پر حملوں میں ملوث عناصر کو معاف نہیں کیاجائے گا۔
 
Top