سید عاطف علی
لائبریرین
جناب علی بن ابی طالب ،اسداللہ، شیر خدا رضی اللہ تعالی عنہ کے کچھ ابیات نظر سے گزرے سو ترجمہ کرنے کا خیال آیا ۔
پیش خدمت ہیں ۔تلاش کرنے پر اکثر جگہ دو ہی اشعار ملے ۔
رایت الناس کلہم سکاری
وکاس الموت بینہم یدور
فیا عجبا لمن یمسی و یصبح
و یعلم ان مسکنہ القبور
علی بن ابی طالب۔ر۔ ض ۔
پیش خدمت ہیں ۔تلاش کرنے پر اکثر جگہ دو ہی اشعار ملے ۔
ترجمہ
اس دہر پر آشوب میں دیکھا یہ کیے ہم
دائم کوئی فرحت ہے نہ باقی ہے کوئی غم
طاری ہے ہر اک شخص پر اک نشہء غفلت
پنجے میں اجل کے ہے اگر چہ بن آدم
کتنا سحر و شام تھا مدہوش تعیش
اب بس کف افسوس ملے گور میں بے دم
دنیا میں رہے شاہ جو ملبوس بریشم
آخر کو ہوئی قصر میں اک مجلس ماتم
۔سید عاطف علی ۔
اس دہر پر آشوب میں دیکھا یہ کیے ہم
دائم کوئی فرحت ہے نہ باقی ہے کوئی غم
طاری ہے ہر اک شخص پر اک نشہء غفلت
پنجے میں اجل کے ہے اگر چہ بن آدم
کتنا سحر و شام تھا مدہوش تعیش
اب بس کف افسوس ملے گور میں بے دم
دنیا میں رہے شاہ جو ملبوس بریشم
آخر کو ہوئی قصر میں اک مجلس ماتم
۔سید عاطف علی ۔
رایت الناس کلہم سکاری
وکاس الموت بینہم یدور
فیا عجبا لمن یمسی و یصبح
و یعلم ان مسکنہ القبور
علی بن ابی طالب۔ر۔ ض ۔
آخری تدوین: