تری آنکھوں میں تارہ بن کے چمکوں گی

میں خواہش آسماں چھونے کی رکھتی ہوں
تری آنکھوں میں تارہ بن کے چمکوں گی

اسی امید پر وہ دشت پیما ہے
سرابی استعارہ بن کے چمکوں گی

اجالے چھین لے جائےگی یہ دنیا
میں ہی آنسو تمھارا بن کے چمکوں گی

میں ساکن موج ہوں ، تو عکس اپنا ڈال
تو میں اک تیز دھارا بن کے چمکوں گی

مجھے بےراہ رو سمجھا گیا ہے آج
میں کل قطبی ستارہ بن کے چمکوں گی ۔
 
آخری تدوین:
بھOTE="نوشین فاطمہ عبدالحق, post: 1894852, member: 8932"]میں خواہش آسماں چھونے کی رکھتی ہوں
تری آنکھوں میں تارہ بن کے چمکوں گی

اسی امید پر وہ دشت پیما ہے
سرابی استعارہ بن کے چمکوں گی

اجالے چھین لے جائےگی یہ دنیا
میں ہی آنسو تمھارا بن کے چمکوں گی

میں ساکن موج ہوں ، تو عکس اپنا ڈال
تو میں اک تیز دھارا بن کے چمکوں گی

مجھے بےراہ رو سمجھا گیا ہے آج
میں کل اک قطبی تارہ بن کے چمکوں گی ۔[/QUOTE]
بہت پیارا خیال
بہت خوب
 
بھOTE="نوشین فاطمہ عبدالحق, post: 1894852, member: 8932"]میں خواہش آسماں چھونے کی رکھتی ہوں
تری آنکھوں میں تارہ بن کے چمکوں گی

اسی امید پر وہ دشت پیما ہے
سرابی استعارہ بن کے چمکوں گی

اجالے چھین لے جائےگی یہ دنیا
میں ہی آنسو تمھارا بن کے چمکوں گی

میں ساکن موج ہوں ، تو عکس اپنا ڈال
تو میں اک تیز دھارا بن کے چمکوں گی

مجھے بےراہ رو سمجھا گیا ہے آج
میں کل اک قطبی تارہ بن کے چمکوں گی ۔
بہت پیارا خیال
بہت خوب[/QUOTE]
شکریہ ۔
 

عاطف ملک

محفلین
میں خواہش آسماں چھونے کی رکھتی ہوں
تری آنکھوں میں تارہ بن کے چمکوں گی
بہت خوب!
مجھے بےراہ رو سمجھا گیا ہے آج
میں کل قطبی ستارہ بن کے چمکوں گی
واہ۔۔۔۔کیا بات ہے۔
بہت اچھی غزل ہے۔۔۔داد قبول کریں :)
 
میں خواہش آسماں چھونے کی رکھتی ہوں
تری آنکھوں میں تارہ بن کے چمکوں گی

اسی امید پر وہ دشت پیما ہے
سرابی استعارہ بن کے چمکوں گی

اجالے چھین لے جائےگی یہ دنیا
میں ہی آنسو تمھارا بن کے چمکوں گی

میں ساکن موج ہوں ، تو عکس اپنا ڈال
تو میں اک تیز دھارا بن کے چمکوں گی

مجھے بےراہ رو سمجھا گیا ہے آج
میں کل قطبی ستارہ بن کے چمکوں گی ۔
لاجواب۔۔۔۔۔کمال است یہ اظہار محبت کی انتہا ہے ۔۔۔بہت خوب بہت شاندار غزل ہے اور احساسات کے کیا کہنے دل میں اترنے والے الفاظ ہیں ۔۔۔اوہ کچھ زیادہ ہی تعریف ہو گئی کوئی کچھ اور ہی نہ خیال کر لے ۔۔خوش رہیں سلامت رہیں ۔۔
 
لاجواب۔۔۔۔۔کمال است یہ اظہار محبت کی انتہا ہے ۔۔۔بہت خوب بہت شاندار غزل ہے اور احساسات کے کیا کہنے دل میں اترنے والے الفاظ ہیں ۔۔۔اوہ کچھ زیادہ ہی تعریف ہو گئی کوئی کچھ اور ہی نہ خیال کر لے ۔۔خوش رہیں سلامت رہیں ۔۔
ادبی محافل میں اس طرح کی تعریف چلتی ہے
کوئی کچھ نہیں خیال کرتا :)
بہت شکریہ ۔ سلامت رہیں۔
 
میں خواہش آسماں چھونے کی رکھتی ہوں
تری آنکھوں میں تارہ بن کے چمکوں گی

اسی امید پر وہ دشت پیما ہے
سرابی استعارہ بن کے چمکوں گی

اجالے چھین لے جائےگی یہ دنیا
میں ہی آنسو تمھارا بن کے چمکوں گی

میں ساکن موج ہوں ، تو عکس اپنا ڈال
تو میں اک تیز دھارا بن کے چمکوں گی

مجھے بےراہ رو سمجھا گیا ہے آج
میں کل قطبی ستارہ بن کے چمکوں گی ۔
بہت اعلی اور خوبصورت غزل پیش کرنے پر داد تحسین قبول کریں۔
 
Top