شکیل بدایونی تری انجمن میں ظالم عجب اہتمام دیکھا

سید زبیر

محفلین
تری انجمن میں ظالم عجب اہتمام دیکھا​
کہیں زندگی کی بارش کہیں قتل عام دیکھا​
میری عرض شوق پڑھ لیں یہ کہاں انہیں گوارا​
وہیں چاک کردیا خط جہاں میرا نام دیکھا​
بڑی منتوں سے آکر وہ مجھے منا رہے ہیں​
میں بچا رہا ہوں دامن میرا انتقام دیکھا​
اے شکیل ،روح پرور تیری بے خودی کے نغمے​
مگر آج تک نہ ہم نے تیرے لب پہ جام دیکھا​
شکیل بدایونی​
 
Top