شمشاد
لائبریرین
علامہ اقبال کا ایک شعر ہے :
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
اور یوں بھی پڑھا ہے :
مسجد تو بنا دی یک شب میں ایماں کی حرارت والوں نے
دوسرا مصرعہ
من اپنا پرانا پاپی تھا برسوں میں نمازی بن نہ سکا
اور یوں بھی پڑھا ہے :
میں اپنا پرانا پاپی ہے برسوں میں نمازی بن نہ سکا
اساتذہ کرام سے تصحیح کی درخواست ہے۔
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
اور یوں بھی پڑھا ہے :
مسجد تو بنا دی یک شب میں ایماں کی حرارت والوں نے
دوسرا مصرعہ
من اپنا پرانا پاپی تھا برسوں میں نمازی بن نہ سکا
اور یوں بھی پڑھا ہے :
میں اپنا پرانا پاپی ہے برسوں میں نمازی بن نہ سکا
اساتذہ کرام سے تصحیح کی درخواست ہے۔