محسن وقار علی
محفلین
شکریہ بہنا
ذرا مہ جبین آنی کی ایج دیکھ لیں ان کی پروفائل میں
شکریہ بہنا
ائے ہئے وہ بھی کیا زمانہ تھا آزادی کا ۔
ائے ہئے وہ بھی کیا زمانہ تھا آزادی کا ۔
گھومنا پھرنا
تتلی پکڑنا
اس کو ہم لوگ ڈُنڈلو کہا کرتے تھے پتہ نہیں آپ کے یہاں کیا کہا جاتا ہے ۔
آپ کی بات سے احمد شمیم کی نظم یاد آ گئی
کبھی ہم خوبصورت تھے
کتابوں میں بسی خوشبو کی مانند
سانس ساکن تھی
بہت سے ان کہے لفظوں سے تصویریں بناتے تھے
پرندوں کے پروں پر نظم لکھ کر
دور کی جھیلوں میں بسنے والے لوگوں کو سناتے تھے
جو ہم سے دور تھے لیکن
ہمارے پاس رہتے تھے
نئے دن کی مسافت جب کرن کے ساتھ آنگن
میں اُترتی تھی
تو ہم کہتے تھے
امّی۔۔۔ ۔ تتلیوں کے پر بہت ہی خوبصورت ہیں
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو
کہ ہم کو تتلیوں کے
جگنوؤں کے
دیس جانا ہے
ہمیں رنگوں کے جگنو
روشنی کی تتلیاں
آواز دیتی ہیں
نئے دن کی مسافت رنگ میں ڈوبی ہوا کے ساتھ
کھڑکی سے بُلاتی ہے
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو
بھیا یادوں کا کاروان تو ہمیشہ ہمارے ساتھ چلتا ہےپیاری بہنا اس قدر خوبصورت نظم
کہ بار بار پڑھنے پر بھی طبیعت کو سیری نہیں ہو رہی
آپ نے بہت کچھ یاد دلا دیا
بچپن کی یادیں
گھر ،امی ،بھائی ،بہن،دوست
سبھی یاد آ گئے
بالکل۔بھیا یادوں کا کاروان تو ہمیشہ ہمارے ساتھ چلتا ہے
بھیا میں تو اسے چرخا کہتی تھی بچپن میں اب معلوم نہیں کہ اسے عام طور پر کس نام سے پکارا جاتا ہےبالکل۔
میں نے آپ سے پوچھا تھا اس ننھی جان جس کو بچی تصویر میں پکڑی ہوئی ہے آپ کے یہاں کیا کہا جاتا ہے ۔؟
بھیا میں تو اسے چرخا کہتی تھی بچپن میں اب معلوم نہیں کہ اسے عام طور پر کس نام سے پکارا جاتا ہے
جی بالکل بھیااوہ نائس
میں یہی جاننا چاہ رہا تھا
کسی ادیب وغیرہ نے اس کا ذکر نہیں کیا ہے شاید
اور ذکر کیا بھی ہوگا تو تصویر تو بنی ہوگی نہیں
ایسے ہے اچھا ۔اسے دیکھ کے مجھے یاد آیا چپکے چپکے دبے پاوں جھاڑیوں سے پکڑا کرتے تھے اور دم میں دھاگا باندھ کر خوش ہوا کرتے تھے ۔بچمن میں بھی کیسی چھوٹی چھوٹی خوشیاں ہوا کرتی تھیں ۔