محمود احمد غزنوی
محفلین
اوّل تو ابھی تک یہی ثابت نہیں ہوا کہ یہ نظم واقعی کسی ہندو پنڈت نے لکھی ہے، مجھے قوی یقین ہے کہ یہ کارستانی کسی پنڈت کی بجا ئے کسی نام نہاد توحید پرست (شیطانی توحید کے علمبردار) خارجی تکفیری ملّا کی ہے(کیونکہ یہی لوگ اس نظم کو بڑی مشنری سپرٹ کے ساتھ اور بڑی شدّو مد سے پھیلا رہے ہیں،اور میں نے نہیں دیکھا کہ کوئی ہندو یا ہندو فورم اس نظم کو پھیلا رہا ہو۔)۔۔جہاں تک اسکے جواب کا تعلق ہے تو جواب لکھنا کوئی مشکل کام نہیں بڑی آسانی سے ترکی بہ ترکی جواب لکھا جاسکتا ہے جس میں اس قسم کے توحید پرستوں کی مناسب گوشمالی کی جاسکتی ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اس قسم کی "عالمانہ" نظم کے جواب کیلئے جہالت اور ضلالت کی اسی سطح پر اترنا پڑے گا جس سطح پر بیٹھ کر یہ نظم لکھی گئی ہے۔ یہ تو وہی بات ہوگئی کہ کوئی ملعون نبی کریم کی شان میں گستاخی کرکے انکے خاکے بنائے اور قرآن کو جلائے اور اسکے جواب میں آپ جیسا کوئی مسلمان یہ تقاضا کرنے لگے کہ ہمیں بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے خاکے بنانے چاہئیں اور ہمیں بھی بائبل کو سرعام جلانے کا مظاہرہ کرنا چائیے (نعوذباللہ)۔۔ ویسے کچھ بعید بھی نہیں ایسے مسلمانوں سے کہ جوشِ جنوں میں کسی دن ایسا بھی کر گذریں۔ہاں پنڈت صاحب کی نظم پر ”اعتراض“ ضرور کیا جاسکتا ہے کہ میاں پنڈت! تم کون ہو ہمارے ”اعمال“ پر گرفت کرنے والے؟ دین ہمارا، عمل ہمارا، ہم جو مرضی کریں۔ لیکن بہر حال پنڈت صاحب نے جس ”خوبصورتی“ سے ہم پر طنز کیا ہے، اس کی داد تو دینی ہی چاہئے، باذوق محفلین کو۔ یا در جواب آن غزل کے طور پر ہی کچھ پیش کرنا چاہئے تھا۔ یہ نظم نیٹ ورلڈ میں برسوں سے گشت کررہی ہے۔ مجھے ابھی تک اس کا کوئی ”منظوم جواب“ نظر نہیں آیا۔
ویسے کئی ہندوؤں کی جانب سے یہ اعتراض تو اکثر پیش کیا جاتا ہے کہ جناب ہم تو بتوں کے آگے جھکتے ہیں،آپ بھی تو ایک کالے رنگ کی چوکور عمارت کی جانب جھکتے ہیں، اسکے اردگرد طواف کرتے ہیں، جانوروں کو قربان کرتے ہیں، ہم دسہرے کے دن راون کے بت پر آگ برساتے ہیں، اور آپ منیٰ مین ایک پتھروں سے بنے ہوئے سٹرکچر پر پتھر برساتے ہیں، ہم گنگا کو متبرک سمجھتے ہیں، آپ بھی تو زم زم کو متبرک سمجھتے ہیں۔ ہم ہردوار جاتے ہیں، بنارس یاترا کرتے ہیں، آپ بھی تو مکہ جاتے ہیں زیارت کرتے ہیں۔ ہمارے لوگ جوگ لیتے وقت سر کو منڈواتے ہیں، آپ بھی تو پورے سر کا حلق کروا دیتے ہیں۔۔ ہم گائے نہیں کھاتے تو آپ خنزیر سے کنارہ کش ہیں۔۔آخر یہ سب کیوں؟؟؟؟؟ کیا یہ مشاہبتیں نہیں ہیں؟؟؟؟
واضح ہو کہ ان اعتراضات کے عالمانہ اور حکیمانہ جوابات بڑی آسانی سے دئیے جاسکتے ہیں، لیکن اگر پوچھنے والا اس علمی رویئے اور ادراک کا حامل نہ ہو اور اسکے یہ اعتراض محض اس نظم کی طرح پوائنٹ سکورنگ کیلئے ہوں تو آپ شوق سے ان اعتراضات کے "عالمانہ" یا "جاہلانہ" جواب دیتے پھرئیے۔۔۔