تضمین (قطعہ): مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ

الطاف حسین حالی کے مشہور شعر کے مصرع پر تضمین (قطعہ)، پھلوں کے بائیکاٹ کے حوالے سے

لٹیروں سے بچنے کا کر لو ارادہ
خریدو نہ پھل تین دن، حل ہے سادہ
لٹیری حکومت سے بھی جاں چھڑاؤ
"مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ"

٭٭٭
محمد تابش صدیقی
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
واہ واہ واہ ۔۔۔!

کمال ہے تابش بھائی!

مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ۔۔۔!

محنت کیا سب کچھ ہی داؤ پر لگ جاتا ہے۔
 

محمدظہیر

محفلین
الطاف حسین حالی کے مشہور شعر کے مصرع پر تضمین (قطعہ)، پھلوں کے بائیکاٹ کے حوالے سے

لٹیروں سے بچنے کا کر لو ارادہ
خریدو نہ پھل تین دن، حل ہے سادہ
لٹیری حکومت سے بھی جاں چھڑاؤ
"مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ"

٭٭٭
محمد تابش صدیقی
جمعہ ، ہفتہ ، اتوار ۔ یہ تین دن پھل نہ کھانے کا جو احتجاج آپ کے یہاں کر رہے ہیں، اس کا علم پھل فروخت کرنے والوں کو بھی ہوگا، اور وہ بھی اس کا کچھ نا کچھ حل سوچیں ہوں گے ؟
 
واہ واہ واہ ۔۔۔!

کمال ہے تابش بھائی!

مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ۔۔۔!

محنت کیا سب کچھ ہی داؤ پر لگ جاتا ہے۔
بہت شکریہ احمد بھائی.
سوشل میڈیا کی بدولت ہم اب احتجاج بھی وہی پسند کرتے ہیں کہ جس میں گھر سے نہ نکلنا پڑے.
مقصد ہرگز اس احتجاج کی اہمیت کم کرنا نہیں، مگر ایک احساس بیان کرنا ہے. :)
 
جمعہ ، ہفتہ ، اتوار ۔ یہ تین دن پھل نہ کھانے کا جو احتجاج آپ کے یہاں کر رہے ہیں، اس کا علم پھل فروخت کرنے والوں کو بھی ہوگا، اور وہ بھی اس کا کچھ نا کچھ حل سوچیں ہوں گے ؟
آج بہت سی جگہوں پر ریٹ گرنے کی اطلاعات ہیں. :)
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت شکریہ احمد بھائی.
سوشل میڈیا کی بدولت ہم اب احتجاج بھی وہی پسند کرتے ہیں کہ جس میں گھر سے نہ نکلنا پڑے.
مقصد ہرگز اس احتجاج کی اہمیت کم کرنا نہیں، مگر ایک احساس بیان کرنا ہے. :)

اب جب سب کچھ سوشل میڈیا پر ہو رہا ہے تو احتجاج بھی سہی! :)
 
الطاف حسین حالی کے مشہور شعر کے مصرع پر تضمین (قطعہ)، پھلوں کے بائیکاٹ کے حوالے سے

لٹیروں سے بچنے کا کر لو ارادہ
خریدو نہ پھل تین دن، حل ہے سادہ
لٹیری حکومت سے بھی جاں چھڑاؤ
"مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ"

٭٭٭
محمد تابش صدیقی
مزیدار ہے جناب۔ بہت داد قبول فرمائیے

گو ہم اس خیال کے مخالف ہیں کہ غریب کو تکلیف پہنچائی جائے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے ہمارے ذوالقرنین بھائی کا کہنا ہے کہ پھلوں کی ریٹس حکومت طے کرتی ہے اور اُن کا یہ کہنا بجا بھی ہے۔اکثر بازاروں میں ان ریٹس کے مطابق ہی اشیاء فروخت ہوتی ہے۔ سو قصوروار حکومت ہوئی یا پھر طلب بڑھنے کے باعث طلب اور رسد میں عدم توازن کی وجہ سے ایسا ہوتا ہوگا تو یہ بھی قرینِ قیاس ہی ہے۔
 
ریٹ گرنے پر لوگ ٹوٹ تو نہیں پڑے۔ :) :) :)
ملا جلا رجحان نظر آیا ہے. یہاں اسلام آباد کا ایک مین بازار کھنہ پل کل کافی پرہجوم تھا. اور بہت جگہوں پر ویرانی کی کیفیت بھی نظر آئی.
ریٹس کم ہونے کا تو میڈیا اور سوشل میڈیا سے ہی پتہ چلا ہے. خود پوچھنے کا اتفاق نہیں ہوا. :)
 
لیکن بقول شاعر:

مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ

:)
درست۔ بھائی مارکیٹ اکانومی میں کوئی ایک شخص قیمتوں کا تعین نہیں کررہا۔ ہاں کچھ ذخیرہ اندوز ضرور اس پر اثر انداز ہوتے ہیں لیکن ان کو نقصان پہنچانے کے لیے بہت سے غریب چھابڑی فروشوں کے معاشی قتل سے کیوں اپنے ہاتھ سرخ کیے جائیں؟

کیا گدھے کا گوشت کھلانے والوں کو پکڑلیا ہم نے؟
 
آخری تدوین:
شکریہ کاشف بھائی
لیکن بائیکاٹ کا موجودہ اثر کیا ہے ؟
مکمل اثر تو سامنے آنے میں وقت لگے گا۔ مگر وقتی طور پر اکثر جگہوں پر قیمتیں کم ہوئی ہیں۔
اور اس سے بھی قطع نظر یہ کہ عوام میں ایک شعور بیدار ہوا ہے کہ ہم اکٹھے ہو جائیں اور عملی قدم اٹھائیں تو بہت سی چیزیں سدھر سکتی ہیں۔
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
اور اس سے بھی قطع نظر یہ کہ عوام میں ایک شعور بیدار ہوا ہے کہ ہم اکٹھے ہو جائیں اور عملی قدم اٹھائیں تو بہت سی چیزیں سدھر سکتی ہیں۔

مزے کی بات یہ ہے کہ اس مہم کی بڑی شد و مد سے مخالفت بھی کی گئ۔ اور شاید یہ مخالفت بھی اس کی تشہیر میں کافی معاون ثابت ہوئی۔ :)
 
Top