تعارف تعارف

ربیع م

محفلین

ربیع م

محفلین
خوش آمدید ۔۔۔ آوارہ گردی اورگپ شپ میں بھی یہاں کے لوگ بہت کچھ سکھا دیتے ہیں۔۔۔

یہ پڑھ کر کئی بار کی سنی کہانی یاد آ جاتی ہے کہ :
ایک بادشاہ کے دو شریر بچے تھے اور کسی اتالیق کے قابو نہ آتے بادشاہ نے بے شمار اتالیق بدلے لیکن کوئی انھیں پڑھا نا سکا.
ایک دن ایک شخص بادشاہ کے پاس آیا اور کہا کہ میں انھیں پڑھاتا ہوں.
اسے شہزادوں کے پاس لے جایا گیا. اس نے ابھی بات شروع ہی کی تھی کہ شہزادوں نے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی اس نے کہا ٹھہرو کہاں جاتے ہو بھاگنے کی کوئی ضرورت نہیں.
پڑھنے پڑھانے والا کوئی چکر نہیں.
اپنے تھیلے سے گیندیں نکالیں اور کہا ان سے کھیلتے ہیں.
بیشتر بار کی سنی روایات کے مطابق ان گیندوں کے ذریعے ہی اس نے شہزادوں کو بہت کچھ پڑھا دیا.
لیکن آخری بار سنی روایت کے مطابق جو اپنے اوپر زیادہ صادق آتی محسوس ہوتی ہے.
کہ جونہی استاد صاحب نے تھیلے سے گیندیں نکال کر اچھالنی اور ساتھ گنتی دوہرانی شروع کی چھوٹے نے بڑے کی جانب دیکھ کر کہا:
فیر آ گیا ای پڑھان چل نکلئے اور دونوں یہ جا وہ جا.
 
Top