ابن رضا
لائبریرین
گزارش برائے اصلاح بحضور جناب
الف عین محمد یعقوب آسی سید عاطف علی مزمل شیخ بسمل مہدی نقوی حجاز محمد اسامہ سَرسَری و دیگر اربابِ سخن
کیا کیا ہیں گلے اُس کو، بتا کیوں نہیں دیتا
تعزیرِ خطا مجھ کو سنا کیوں نہیں دیتا
ہیں ناوکِ دل دوز مرے یار کے تیور
اِک بار وہ سب تیر چلا کیوں نہیں دیتا
یک طرفہ محبت کے تذبذب سے تو نکلوں
اس راز سے پردہ وہ ہٹا کیوں نہیں دیتا
لکھتا بھی ہے مجھ کو سرِقرطاسِ محبت
مذموم جو لگتا ہوں مٹا کیوں نہیں دیتا
اتنا ہی فسردہ ہے اگر حال پہ میرے
جلوہ کبھی اپنا وہ دکھا کیوں نہیں دیتا
سرگرمِ سفر ہوں میں ترے دشت میں کب سے
مجھ کو مری منزل کا پتا کیوں نہیں دیتا
خوابیدہ نصیبی بھی تو تیری ہی عطا ہے
سوئی مری تقدیر جگا کیوں نہیں دیتا
جو تابِ تماشا ہی نہیں اس میں رضا تو
وہ آتشِ فرقت کو بجھا کیوں نہیں دیتا
الف عین محمد یعقوب آسی سید عاطف علی مزمل شیخ بسمل مہدی نقوی حجاز محمد اسامہ سَرسَری و دیگر اربابِ سخن
کیا کیا ہیں گلے اُس کو، بتا کیوں نہیں دیتا
تعزیرِ خطا مجھ کو سنا کیوں نہیں دیتا
ہیں ناوکِ دل دوز مرے یار کے تیور
اِک بار وہ سب تیر چلا کیوں نہیں دیتا
یک طرفہ محبت کے تذبذب سے تو نکلوں
اس راز سے پردہ وہ ہٹا کیوں نہیں دیتا
لکھتا بھی ہے مجھ کو سرِقرطاسِ محبت
مذموم جو لگتا ہوں مٹا کیوں نہیں دیتا
اتنا ہی فسردہ ہے اگر حال پہ میرے
جلوہ کبھی اپنا وہ دکھا کیوں نہیں دیتا
سرگرمِ سفر ہوں میں ترے دشت میں کب سے
مجھ کو مری منزل کا پتا کیوں نہیں دیتا
خوابیدہ نصیبی بھی تو تیری ہی عطا ہے
سوئی مری تقدیر جگا کیوں نہیں دیتا
جو تابِ تماشا ہی نہیں اس میں رضا تو
وہ آتشِ فرقت کو بجھا کیوں نہیں دیتا
آخری تدوین: