رانا
محفلین
افغانستان میں گداگری جب تعزیری جرم تھا اس کے باوجود ایک گداگر نے ایک دروازے پر جا دستک دی۔ دروازہ کھلا اور ایک شخص نے دستک دینے والےسے کہا "فرمایئے میں آپ کی کیا خدمت کر سکتا ہوں؟" ۔۔۔
گداگر نے نظریں جھکا کر کہا --- "جناب میں کئی وقتوں سے بھوکا ہوں۔ آج کا سارا دن بھی بھوک ہی میں گزر گیا اور کل-----!
اتنے میں اسے دور سے ایک باوردی کانسٹیبل اتا دکھائی دیا۔ جسےدیکھتے ہی گداگر تن کر کھڑا ہوگیا اور گردن کو اکڑا کر سینہ تان کر بولا --- "اور اگر کل بھی مجھےکھانے کو کچھ نہ ملے تو کوئی پرواہ نہیں میرا حوصلہ بہت بلند ہے"۔
گداگر نے نظریں جھکا کر کہا --- "جناب میں کئی وقتوں سے بھوکا ہوں۔ آج کا سارا دن بھی بھوک ہی میں گزر گیا اور کل-----!
اتنے میں اسے دور سے ایک باوردی کانسٹیبل اتا دکھائی دیا۔ جسےدیکھتے ہی گداگر تن کر کھڑا ہوگیا اور گردن کو اکڑا کر سینہ تان کر بولا --- "اور اگر کل بھی مجھےکھانے کو کچھ نہ ملے تو کوئی پرواہ نہیں میرا حوصلہ بہت بلند ہے"۔