تعلیم اور حکومت کے اقدامات

atif.j

محفلین
السلام علیکم دوستوں!
یہاں پر آپ کو حکومت کے تعلیم کے مطلق مفید اقدامات کے بارے میں بتا نے لگا ہوں جو حکومت نے 2020 میں کرنے ہیں اور میں جو کہ آج کل تعلم کے شبعے سے تعلق لگتا ہوں۔حکومت کے اس فیصلے سے خوش ہوں ۔ اور ایسا ہی ہونا چاہیے تھا۔
پہلے ہر شہر کا اپنا بورڈ ہوتا تھا اس طرح ایک صوبے میں بھی تعلم کا معیار ایک جیسا نہیں ہے 2020 میں حکومت ہر صوبے کا اپنا ایک ہی بورڈ ہو گا جیسے لاہور کا اپنا بورڈ تھا لاہور بورڈ کے نام سے تھا اور دوسرے شہر کا اپنا بورڈ تھا ۔2020 سے شہر کا اپنا بورڈ نہیں ہوگا صرف صوبے کا بورڈ ہو گا ۔ یعنی لاہور ، اسلام آباد کوئی بھی پنچاب کا شہر ہو ۔سب کا ایک ہی بورڈ ہو گا ۔ اس سے سارے صوبے کا تعلیم کا معیار ایک ہی ہو گا ۔
دوسرا قدم جو حکومت اٹھانے جا رہی ہےوہ پرائیوٹ پبلشر کے مطلق ہے ۔ جو 2020 میں شروع ہوگا اور وقت لگے گا ۔
پبلشر جو بھی کتا ب پرنٹ کرے گی وہ پہلے حکومت کو رجسڑ کروائے گی ۔ جس کی فیس 10000 ہو گی ۔ حکومت پہلے دیکھے گی کہ کتا ب کا معیا ر کیسا ہے اس کے بعد فیصلہ کرے گی کتاب ٹھک ہے کہ نہیں اگر معیار اچھا تو اس میں حکومت کی سٹیمپ لگ جائے گی ۔ نہیں تو پبلشر کو کتاب کا معیار اور اچھا کر کے حکومت کو دیکھانے پڑے گی اورسکول بھی پبلشر کی ہوئی کتاب پڑھا سکتے ہونگے جو حکومت سے رجسڑ ہونگے۔
میرے سنے میں جو آیا ہے وہ یہ ہے کہ 2020 میں پہلے حساب اور انگریزی کی کتا ب رجسٹر ہونگی پھر آہستہ آہستہ باقی رجسٹر ہونگی۔
اس سے بہت سے چھوٹے پبلشر بند ہوں جایئے گے ۔
ابھی تک کہ لئے اتنا ہی باقی بعد میں بتاوں گا ابھی وقت بھی کم ہے میرے پاس
جاری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
تعلیمی مدارج کے معیار کا تقرر اگلے سالوں میں پاکستان کے لیے یقینا ایک اہم موضوع ہوگا اور اب بھی ہے ۔اس نظام میں بہت اہم ترامیم اور اصلاحات کی گنجائش ہے اور یہ ہماری اگلی نسلوں کے لیے ترقی کی سمت متعین کر نے میں نہ صرف انتہائی کلیدی کردار ادا کریں گی بلکہ اس سمت میں چلنے کی رفتار بھی انہی پر منحصر ہو گی ۔
 

atif.j

محفلین
تعلیم کی تبدیلی میں قدم اٹھانا کوئی آسان کام نہیں ہیں ۔ خاص طور میں ملکی سطح پر ۔۔۔۔۔ کیوں کہ جب کوئی حکومت تعلیم میں تبدیلی کرتی ہے یا کرنا چاہتی ہے تواس کا نتیجہ کم سے کم 8سے 10 بعد ملتا ہے اسی لئے حکومت ایسا کرنے اسے پہلے نتیجہ کا ایک خیال کر کے دیکھتی ہے کہ فائدے مند ہو گا کہ نہیں
پاکستان میں جس کی بھی حکومت آئی ہے اس نے صرف وہی کام کئے ہیں جس کا نتیجہ 5 سال کے اند ر اندر نظر آجائے اور ووٹ ملے کسی نے بڑے منصوبے پر کام ہی کیا جو 5 سال سے زیادہ کا ٹائم لے
 
Top