اسلام کو تو کوئی خطرہ نہیں لیکن یہ کہ جادو برحق ہے اور اس کا ذکر قرآن کریم میں بھی ہے۔
جادو کا وجود بالکل ہے، مگر اسے برحق کہنا درست نہیں، یہ ایک قبیح عمل ہے، جادو حضور اقدس پر بھی کیا گیا تھا، لیکن جادو ایک ایسا عمل ہے جس سے انسان کو ایک خاص اور معین نقصان پہنچ سکتا ہے، لیکن ایک خاص وقت تک، یعنی اگر کوئی کسی کو بیمار کرنے کے لیئے جادو کرے تو وہ بیمار ہوسکتا ہے، لیکن ضروری نہیں کہ وہ اتنی ہی تکلیف میں مبلا رہے جتنی جادوگر چاہتا ہو، اور جادو کا اثر اس شخص پر ایک خاص عرصہ تک رہتا ہے اور اسکے بعد آہستہ آہستہ زائل ہونا شروع ہو جاتا ہے مگر اس پراسیس میں کچھ ماہ یا کئی سال بھی لگ سکتے ہیں، جیسا کہ آگ جنگل کو جلا تو بہت جلدی دیتی ہے مگر جنگل کو دوبارہ بننے پیڑ پودوں کو پھوٹنے میں وقت لگ جاتا ہے۔ اور جادو کا اثر ایک سمندر پار یا سات دریاؤں کے پار بھی نہیں ہوتا۔
رہی بات سائنس کی تو سائنس کوئی ایسا علم نہیں جو کہ گوروں کا ہی ہو، سائنس تو خود اسلام سے نکلا ہوا علم ہے، قرآن نے بے شمار ایسی چیزیں 14 سو سال پہلے ہی بتا دیں تھیں جو سائنس نے آج ڈھونڈیں اور بے شمار ایسی چیزیں اب بھی باقی ہیں جن تک سائنس اب بھی پہنچ نہیں سکی، اگر قرآن کا بغور مطالعہ کیا جائے تو جہازوں کا اڑنا، سمند میں جہاز چلنا، خلا تک اور پھر چاند تک اور مزید آگے تک پہنچ کا قرآن نے پہلے ہی عندیہ دے دیا تھا، اگر آپ نے قرآن، سائنس اینڈ بائیبل پڑھی ہو تو دیکھ لیں، سائنس تو ابھی تک معرا ج کے واقع پر ہی ششوپنج میں مبتلا ہے، کشتی کی ایجاد، اور دوسری بہت سی ایجادات کس نے کیں ، کیا یہ ان ہی مسلمانوں کی نہیں جو جادو پر بھی بھی یقین رکھتے تھے، کیا یورپ میں جادو نہیں، ہندوستان و پاکستان سے بھی زیادہ جادو ٹونا ہے، میں بہت سے انگریزوں کو جانتا ہوں ( دیکھے ہیں) جو یہاں جادو کا علاج کروانے آتے ہیں، اور صحت یاب ھی ہوئے، بھائی، انگریز تو آج یہ تیکنیک سیکھے ہیں لیکن مسلمان سوؤں سال پہلے یہ ایجادات کر چکے تھے۔
سائنس کے مٍفروضے ہر نئے سورج کے ساتھ تبدیل ہوتے ہیں، لیکن اسلام و قرآن کے مفروضے کبھی تبدیل ہوئے؟ قرآن کو جس زمانے میں کھولا جائے گا وہ اس کے مطابق ہو گا، ہم سعودی عرب کے قوانین کی تعریف بھی کرتے ہیں لیکن اس قانون کے نفاذ سے ڈرتے بھی ہیں، کیوں کے ایک چور ہمارے دلوں میں بیٹھا ہے، یورپ کے قانون نے ان کو کیا دیا ہے بیجا آزادی اور رشتوں کی توہین کے علاوہ۔
بھائی جیسا کہ قرآن برحق ہے اور ہر زمانے کے مطابق تو اس کے احوال و تعلیم بھی ایسے ہی ہے، اور قرآن جادو کے بارے میں بہت واضح اشارات دیتا ہے اور اس کا توڑ بھی بتاتا ہے، جو قرآن پر عمل کرے اسے کسی جادو گر یا جادو ک توڑ کرنے والے کے پاس جانے کی کوئی ضرورت نہیں۔
یہ نئی نئی ایجادات بی قرآن اور قرآن کے مالک کی مہربانیاں ہیں، کیونکہ خیر و شر سب اسی کی طرف سے ہے۔
سائنس جادو کو نہیں پہنچ سکتا اگر اس نے جادو کو ڈھونڈ لیا تو ممکن ہے ایسی بہت سی چیزوں تک پہنچ جائے جو انسان کے بس سے باہر ہیں، کیا سائنس نے معلوم کر لیا کہ دل کیسے دھڑکتا ہے اور کیوں بند ہو جاتا ہے، اور اسے دوبارہ نہیں دھڑکایا جا سکتا۔
ایسے ہزاروں سوالات ہیں جو کہ اب تک تشنہ ہیں، لیکن قرآن میں تمام سوالات کا جوب موجود ہے، اسے حکمت سے بھری کتاب کہا گیا ہے اور آپ سمجھ سکتے ہیں کہ حکمت سے بھری کتاب کیا ہوتی ہے، وہ کتاب جس میں ہر سوال اور ہر مسئلہ کا حل موجود ہو، اور پھر فرمایا گیا کہ اسے آسان بنایا گیا ہے، اسے پڑھو اور سمجھو اور اس پر عمل کرو، صحابہ کی جنگیں، انکا تھوڑے عرصہ خلافت میں بڑی بڑی فتوحات کرنا اور بڑے بڑے کام کرنے پر کبھی آپ نے غور کیا کہ کیسے کیئے گئے، ایسے کام جو موجودہ جدید دور کی حکومتیں 50۔ 50 سال میں بھی نہ کر سکیں، یہ سب کیا تھا اس پر غور کیجے گا۔
میں کم علم آدمی ہوں جذبات میں جانے کیا کچھ کہہ گیا اگر کوئی بات بری لگے تو احباب سے معافی کاخواستگار ہوں۔ شکریہ