تقدس قران پاک ۔ بلی اپنے مالک کی سرتوڑ کوشش کے باوجود قران پاک کے اوپر سے نہیں گذرتی ہے۔

محمد امین صدیق بھائی! جانوروں کی کیا تعریف کریں یا غیر مسلموں سے کیا گلا کریں جب مسلمان ہی اسے نہیں پڑھتے۔ شاید یہ دنیا کیواحد کتاب ہے جسے بغیر سمجھے پڑھا جاتا ہے۔ جبکہ یہ خالقَ حقیقی کی طرف سے ضابطہء حیات ہے۔

قرآن کی فریاد

طاقوں میں سجایا جاتا ہوں ، آنکھوں سے لگایا جاتا ہوں
تعویذ بنایا جاتا ہوں ، دھودھو کے پلایا جاتا ہوں

جزدان حریر وریشم کے ، اور پھول ستارے چاندی کے
پھر عطر کی بارش ہوتی ہے ، خوشبو میں بسایا جاتا ہوں

جس طرح سے طوطے مینا کو ، کچھ بول سکھاے جاتے ہیں
اس طرح پڑھایا جاتا ہوں ، اس طرح سکھایا جاتا ہوں

جب قول وقسم لینے کے لیے ، تکرار کی نوبت آتی ہے
پھر میری ضرورت پڑتی ہے ، ہاتھوں پہ اُٹھایا جاتا ہوں

دل سوز سے خالی رہتے ہیں ، آنکھیں ہیں کہ نم ہوتی ہی نہیں
کہے کو میں اک اک جلسہ میں ، پڑھ پڑھ کے سنایا جاتا ہوں

نیکی پہ بدی کا غلبہ ہے ، سچائی سے بڑھ کر دھوکا ہے
اک بار ہنسایا جاتا ہوں ، سو بار رولا یا جاتا ہوں

یہ مجھ سے عقیدت کے دعوے ، قانون پہ راضی غیروں کے
یوں بھی مجھے رسوا کرتے ہیں ، ایسے بھی ستایا جاتا ہوں

کس بزم میں مجھ کو بار نہیں ، کس عُرس میں میری دُھوم نہیں
پھر بھی میں اکیلا رہتا ہوں ، مجھ سا بھی کوئی مظلوم نہیں

ماہر القادریؒ

قرآن کی فریاد

طاقوں میں سجایا جاتا ہوں ، آنکھوں سے لگایا جاتا ہوں
تعویذ بنایا جاتا ہوں ، دھودھو کے پلایا جاتا ہوں

جزدان حریر وریشم کے ، اور پھول ستارے چاندی کے
پھر عطر کی بارش ہوتی ہے ، خوشبو میں بسایا جاتا ہوں

جس طرح سے طوطے مینا کو ، کچھ بول سکھاے جاتے ہیں
اس طرح پڑھایا جاتا ہوں ، اس طرح سکھایا جاتا ہوں

جب قول وقسم لینے کے لیے ، تکرار کی نوبت آتی ہے
پھر میری ضرورت پڑتی ہے ، ہاتھوں پہ اُٹھایا جاتا ہوں

دل سوز سے خالی رہتے ہیں ، آنکھیں ہیں کہ نم ہوتی ہی نہیں
کہے کو میں اک اک جلسہ میں ، پڑھ پڑھ کے سنایا جاتا ہوں

نیکی پہ بدی کا غلبہ ہے ، سچائی سے بڑھ کر دھوکا ہے
اک بار ہنسایا جاتا ہوں ، سو بار رولا یا جاتا ہوں

یہ مجھ سے عقیدت کے دعوے ، قانون پہ راضی غیروں کے
یوں بھی مجھے رسوا کرتے ہیں ، ایسے بھی ستایا جاتا ہوں

کس بزم میں مجھ کو بار نہیں ، کس عُرس میں میری دُھوم نہیں
پھر بھی میں اکیلا رہتا ہوں ، مجھ سا بھی کوئی مظلوم نہیں

ماہر القادریؒ
 
محمد امین صدیق بھائی! جانوروں کی کیا تعریف کریں یا غیر مسلموں سے کیا گلا کریں جب مسلمان ہی اسے نہیں پڑھتے۔ شاید یہ دنیا کیواحد کتاب ہے جسے بغیر سمجھے پڑھا جاتا ہے۔ جبکہ یہ خالقَ حقیقی کی طرف سے ضابطہء حیات ہے۔

قرآن کی فریاد

طاقوں میں سجایا جاتا ہوں ، آنکھوں سے لگایا جاتا ہوں
تعویذ بنایا جاتا ہوں ، دھودھو کے پلایا جاتا ہوں

جزدان حریر وریشم کے ، اور پھول ستارے چاندی کے
پھر عطر کی بارش ہوتی ہے ، خوشبو میں بسایا جاتا ہوں

جس طرح سے طوطے مینا کو ، کچھ بول سکھاے جاتے ہیں
اس طرح پڑھایا جاتا ہوں ، اس طرح سکھایا جاتا ہوں

جب قول وقسم لینے کے لیے ، تکرار کی نوبت آتی ہے
پھر میری ضرورت پڑتی ہے ، ہاتھوں پہ اُٹھایا جاتا ہوں

دل سوز سے خالی رہتے ہیں ، آنکھیں ہیں کہ نم ہوتی ہی نہیں
کہے کو میں اک اک جلسہ میں ، پڑھ پڑھ کے سنایا جاتا ہوں

نیکی پہ بدی کا غلبہ ہے ، سچائی سے بڑھ کر دھوکا ہے
اک بار ہنسایا جاتا ہوں ، سو بار رولا یا جاتا ہوں

یہ مجھ سے عقیدت کے دعوے ، قانون پہ راضی غیروں کے
یوں بھی مجھے رسوا کرتے ہیں ، ایسے بھی ستایا جاتا ہوں

کس بزم میں مجھ کو بار نہیں ، کس عُرس میں میری دُھوم نہیں
پھر بھی میں اکیلا رہتا ہوں ، مجھ سا بھی کوئی مظلوم نہیں

ماہر القادریؒ
مابدولت برادرم خلیل سے کامل اتفاق کرتے ہیں ۔:):)
 

جاسم محمد

محفلین
شاید یہ دنیا کیواحد کتاب ہے جسے بغیر سمجھے پڑھا جاتا ہے۔
اگر قرآن پاک کے نزول کے 1400 سال بعد بھی اس کی حقانیت کا معیار صرف یہ رہ گیا ہے کہ آیا کوئی جانور اس کے اوپر سے گزرتا ہے یا نہیں۔ تو پھر مسئلہ مسلمانوں کے اپنے اندر ہی ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
اگر قرآن پاک کے نزول کے 1400 سال بعد بھی اس کی حقانیت کا معیار صرف یہ رہ گیا ہے کہ آیا کوئی جانور اس کے اوپر سے گزرتا ہے یا نہیں۔ تو پھر مسئلہ مسلمانوں کے اپنے اندر ہی ہے۔
کتاب پڑھنے اور سمجھنے کی چیز ہوتی ہے۔ جس کتاب کو مسلمان اپنی زندگی کا مرکز و محور (کم از کم زبانی) قرار دیتے ہوں اسے سمجھنے کی سب سے زیادہ کوشش ہونی چاہیے۔ لیکن عملا وہی صورتِ حال ہے جو اوپر نظم میں بیان ہو گئی ہے۔
 
Top