محمد اظہر نذیر
محفلین
ہم کہاں اور تم کہاں جاناں
میں نے کوشش کی اسے قطع کرنے کی، ذرا دیکھیے صحیح ہے کیا
مستفعلن فاعلاتن فعولن
میں نے کوشش کی اسے قطع کرنے کی، ذرا دیکھیے صحیح ہے کیا
مستفعلن فاعلاتن فعولن
حضور! یہ فتویٰ کن براہین کی بنیاد پر دے دیا آپ نے؟ کچھ اس بارے میں بھی ارشاد ہو۔محترم وارث صاحب
جزاک اللہ خیر
از راہِ کرم اس کی بحر بھی بتا دیجیے کیسے ہو گی، کیونکہ یہ "جدید، خفیف، سریع، قریب یا مشاکل" کے ضمرے میں نہیں آتی
والسلام
؎اظہر
"اور" بر وزن "فع" و "فاع" ہر دو طرح جائز ہے۔ایک سوال ہے کہ 'اور' میں و کا وزن گنا جائے گا یا نہیں؟ یعنی 'ار'؟؟؟؟؟؟؟
اور گدا کی قبر پر
جمع سینکڑوں بشر
میں یہ فقر کا اثر
اور مآلِ مال و زر
دیکھتا چلا گیا۔ ۔ ۔
وہی صورت ہے یعنی تمام مصرع ہائے اولیٰ خارج از وزن ہیں اور گو کہ کچھ الفاظ کی ترتیب بدل دینے سے یہ وزن میں لائے جا سکتے ہیں مگر میں دانستہ ان میں تبدیلی نہیں کر رہا کہ آپ خود تقطیع کر کے دیکھیں کہ کہاں غلطی ہے اور کیوں۔ہم کہاں اور تم کہاں جاناں
ہم عیاں اور تم نہاں جاناں
تو جو چلے ہے وہ چالیں بڑی خوب
چھوڑتے ہی نہیں نشاں جاناں
اک دن حساب تو ہونا ہی تھا نہ
کچھ یہاں اور کچھ وہاں جاناں
بات ہے ایسی چھپانے کی تو پھر
کیسے کر دوں میں اب بیاں جاناں
تم نے بہار گزار دی اظہر
دیکھ پت جھڑ کی اب خزاں جاناں
دیکھیے شائد اب کچھ وزن میں آ گئی ہو آستاد محترم
ممنون و مشکور
اظہر
پھر وہی چالباز جہاں والے
اور
پھر وہی چالباز جہاں والے
دو ہی مصرعے اب درست کرنا باقی ہیں اظہر۔