سید ذیشان
محفلین
جی بالکل درست فرمایا۔ایک بنیادی انجن تو موجود ہے، استاد آسی کے نام سے۔
ہماری ( بے حد) ناقص رائے یہ ہے کہ اعراب وغیرہ شامل کیے جائیں تو کام کافی طویل ہو جائے گا، جو طریقہ ہماری سمجھ میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ الفاظ اور ان کے وزن کا ایک ڈیٹا بیس بنا لیا جائے۔پھر جب اس میں کوئ شعر داخل کیا جائے تو پروگرام اشباع، اخفا اور الف کے وصال وغیرہ کو مدنظر رکھتے ہوئے حساب لگائے کہ یہ کسی جانی پہچانی بحر میں ہے یا نہیں۔۔البتہ یہ ضرور ہے کہ ایسی فائل بنانے میں کافی محنت ہو گی۔
یہ بھی کیا جا سکتا ہے کہ پروگرام کو پہلے وزن نکالنا سکھایا جائے، اس طرح کہ ایک غزل دے دی جائے اور اس کا وزن بتا دیا جائے، پھر وہ پوری غزل کا وزن 'یاد' کر لے گا۔ یہ کام نسبتا آسان دکھائ دیتا ہے۔
میرا پلین یہ ہے کہ دیوان غالب سے شروع کیا جائے۔ دیوان غالب کے بحور بھی موجود ہیں۔ ان بحور کے مطابق الفاظ کے وزن متعین کئے جائیں۔ اس طرح کافی الفاظ کی لسٹ بن جائے گی۔
اس کے بعد دیگر اشعار کی تقطیع کی جا سکے گی۔
ایک اور آئڈیا مشین لرنگ کا ہے۔ کہ غالب کے دیون سے اس کو ٹرین کیا جائے۔ اور پھر باقی اشعار کی تقظیع اسی کے مطابق کی جائے۔
ایک بات ہے کہ غالب نے چند بحور کا استعمال کیا ہے۔ exhaustive اور robust الگورتھم کے لئے باقی بحور کے بھی کافی سارے نمونے چاہئیے ہونگے۔