مہ جبین
محفلین
تمہارا نام مصیبت میں جب لیا ہوگا
ہمارا بگڑا ہوا کام بن گیا ہوگا
خدا کا لطف ہوا ہوگا دستگیر ضرور
جو گرتے گرتے ترا نام لے لیا ہوگا
دکھائی جائے گی محشر میں شانِ محبوبی
کہ آپ ہی کی خوشی آپ کا کہا ہوگا
کسی کے پاؤں کی بیڑی یہ کاٹتے ہونگے
کوئی اسیرِ غم اُن کو پکارتا ہوگا
کسی کے پلّہ پہ یہ ہونگےوقتِ وزنِ عمل
کوئی امید سے مونہہ اُن کا دیکھتا ہوگا
کوئی کہے گا دُہائی ہے یا رسول اللہ
تو کوئی تھام کے دامن مچل گیا ہوگا
شکستہ پا ہوں مرے حال کی خبر کردو
کوئی کسی سے یہ رو رو کے کہہ رہا ہوگا
زبان سوکھی دکھا کر کوئی لبِ کوثر
جنابِ پاک کے قدموں پہ گِر گیا ہوگا
ہزار جان فِدا نرم نرم پاؤں سے
پکار سن کے اسیروں کی دوڑتا ہوگا
عزیز بچہ کو ماں جس طرح تلاش کرے
خدا گواہ یہی حال آپ کا ہوگا
کہیں گے اور نبی اِذھَبُواِلیٰ غَیری
مرے حضور کے لب پر اَنا لَھَا ہوگا
دعائے امتِ بدکار وردِ لب ہوگی
خدا کے سامنے سجدہ میں سَر جھکا ہوگا
غلام اُن کی عنایت سے چین میں ہونگے
عَدو حضور کا آفت میں مبتلا ہوگا
میں اُن کے در کا بھکاری ہوں فضلِ مولیٰ سے
حسن فقیر کا جنت میں بسسترا ہوگا
مولان حسن رضا خان رحمۃ اللہ علیہ