جون ایلیا تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو ۔جون ایلیا

تھکا دیا ہے تمہارے فراق نے مجھ کو
کہیں میں خود کو گرا لوں اگر اجازت ہو
۔۔۔
کیا یہ شعر بھی جون ایلیا کا ہے، میں نے اوپر والی غزل پڑھا ہے "گمان" میں بھی ، مگر یہ نہیں ہے اس غزل میں۔۔۔۔ کیا یہ غیر مطبوعہ ہے یا بعد والے ایڈیشنز میں موجود ہے؟؟؟ حیدر اقبال نے اسی غزل کو گاتے ہوئے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں اس شعر کا اضافہ کیا ہے۔۔۔۔ اور شعر بھی بڑا جاندار ہے
 
آخری تدوین:
تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو
میں دل کسی سے لگا لوں اگر اجازت ہو


تمہارے بعد بھلا کیا ہیں وعدہ و پیماں
بس اپنا وقت گنوا لوں اگر اجازت ہو


تمہارے ہجر کی شب ہائے کار میں جاناں
کوئی چراغ جلا لوں اگر اجازت ہو


جنوں وہی ہے، وہی میں، مگر ہے شہر نیا
یہاں بھی شور مچا لوں اگر اجازت ہو


کسے ہے خواہشِ مرہم گری مگر پھر بھی
میں اپنے زخم دکھا لوں اگر اجازت ہو


تمہاری یاد میں جینے کی آرزو ہے ابھی
کچھ اپنا حال سنبھالوں اگر اجازت ہو
(جون ایلیا)
کیا خوب کہا ہے!
 
Top