حرا بتول
محفلین
تم اگر یونہی نظریں ملاتے رہے
مئے کشی میرے گھر سے کہاں جائے گی
اور یہ سلسلہ مستقل ہو تو پھر
بے خودی میرے گھر سے کہاں جائے گی
اک زمانے کے بعد آئی ہے شام غم
شام غم میرے گھر سے کہاں جائے گی
میری قسمت میں ہے جو تمہاری کمی
وہ کمی میرے گھر سے کہاں جائے گی
شمع کی اب مجھے کچھ ضرورت نہیں
نام کو بھی شب غم میں ظلمت نہیں
میرا ہر داغ دل کم نہیں چاند سے
چاندنی میرے گھر سے کہاں جائے گی
تو نے جو غم دیئے وہ خوشی سے لیئے
تجھ کو دیکھا نہیں پھر بھی سجدے کیئے
اتنا مظبوط ہے جب عقیدہ میرا
بندگی میرے گھرسے کہاں جائے گی
ظرف والا کوئی سامنے آئے تو
میں بھی دیکھوں ذرا اس کو اپنائے تو
میری ہمراز یہ اس کا ہمراز میں
بے کسی میرے گھر سے کہاں جائے گی
جو کوئی بھی تیری راہ میں مر گیا
اپنی ہستی کو وہ جاوداں کر گیا
میں شہید وفا ہو گیا ہوں تو کیا
زندگی میرے گھر سے کہاں جائے گی
تم اگر یونہی نظریں ملاتے رہے
مئے کشی میرے گھر سے کہاں جائے گی
مئے کشی میرے گھر سے کہاں جائے گی
اور یہ سلسلہ مستقل ہو تو پھر
بے خودی میرے گھر سے کہاں جائے گی
اک زمانے کے بعد آئی ہے شام غم
شام غم میرے گھر سے کہاں جائے گی
میری قسمت میں ہے جو تمہاری کمی
وہ کمی میرے گھر سے کہاں جائے گی
شمع کی اب مجھے کچھ ضرورت نہیں
نام کو بھی شب غم میں ظلمت نہیں
میرا ہر داغ دل کم نہیں چاند سے
چاندنی میرے گھر سے کہاں جائے گی
تو نے جو غم دیئے وہ خوشی سے لیئے
تجھ کو دیکھا نہیں پھر بھی سجدے کیئے
اتنا مظبوط ہے جب عقیدہ میرا
بندگی میرے گھرسے کہاں جائے گی
ظرف والا کوئی سامنے آئے تو
میں بھی دیکھوں ذرا اس کو اپنائے تو
میری ہمراز یہ اس کا ہمراز میں
بے کسی میرے گھر سے کہاں جائے گی
جو کوئی بھی تیری راہ میں مر گیا
اپنی ہستی کو وہ جاوداں کر گیا
میں شہید وفا ہو گیا ہوں تو کیا
زندگی میرے گھر سے کہاں جائے گی
تم اگر یونہی نظریں ملاتے رہے
مئے کشی میرے گھر سے کہاں جائے گی