محمداحمد
لائبریرین
تقریبإً پانچ سال پرانی پوسٹس پر اب رائے طاہر کی جائے!! بہر حال
غزل تو خوب ہے ہی۔
بلال تم اس لئے بعد میں بھی اپنی پوسٹ پر تدوین کر سکتے ہو کیونکہ لائبریری کے رکن ہو، احمد آج کل لائبریرین نہیں۔
خرم شہزاد خرم اس غزل کی تقطیع تو مفاعلاتن چار رکنی سے کی جا سکتی ہے۔ بحر کا نام وارث ہی بتا سکتے ہیں۔
واہ کیا خوب کلام شیئر کیا ہے
یہ دھوپ چھاؤں کاکھیل ہے یاں خزاں بہاروں کی گھات میں ہےنصیبِ صبح عروج ہو تو نظرمیں شامِ زوال رکھنا
واہ۔بہت عمدہ غزل ہے
بچھڑنے والے نے وقتِ رخصت کچھ اس نظر سے پلٹ کے دیکھا
کہ جیسے وہ بھی یہ کہہ رہا ہو، تم اپنے گھر کا خیال رکھنا
یہ دھوپ چھاؤں کاکھیل ہے یاں خزاں بہاروں کی گھات میں ہے
نصیبِ صبح عروج ہو تو نظرمیں شامِ زوال رکھنا
واہ۔۔۔ بہت خوب غزل۔۔۔
بہت شکریہ اعجاز عبید صاحب، بابا جی، محسن وقار علی، الشفاء اور چھوٹے بھیا۔۔۔!