تم تو دہشت گردی کے خلاف جہاد کر رہے ہو!

شمشاد

لائبریرین
تم تو دہشت گردی کے خلاف جہاد کر رہے ہو!
******************
میں نے اس معصوم
اور خوبصورت بچی کی تصویر دیکھی
کفن میں لپٹی بچی کو
رنگ برنگے پھولوں سے
سجایا گیا تھا
مجھے لگا ابھی
اس بچی کی نیند ٹوٹے گی
وہ اٹھ کر
ان گلدستوں سے کھیلنا شروع کر دے گی
*********************
کل رات خواب میں
وہ بچی آئی
مجھے اپنے ساتھ اڑا کر
بچوں کی حسین دنیا میں لے گئی
خوبصورت، حسین وادیوں میں
میں نے دیکھا
بہت سارے خوبصورت بچے
کلکاریاں مار رہے تھے
پریوں کے ساتھ
اڑ رہے تھے
اس نے مجھے بتایا
یہ سارے بچے
اسرائیلی حملوں میں
میزائلوں اور بموں کا
شکار ہوئے تھے
لیکن یہاں یہ بچے
بہت خوش ہیں یہاں
ان پر حملے نہیں ہوتے یہاں
چوں چوں کرتی چڑیاں
ان کے بالوں میں کنگھی کرتی ہیں
یہاں ٹیڈی بیئر ان کو اپنی گود میں لے کر
لوریاں دیتے ہیں اور ۔۔۔۔۔۔۔۔
********************
وہ لڑکی کھیلتے کھیلتے آ کر
میری گود میں بیٹھ گئی
میرے بالوں میں اپنی نرم و نازک انگلیوں سے
جن میں چھپا تھا
مدہوش کر دینے والا مدھر سنگیت
کنگھی کرتے ہوئے، اس نے مجھ سے پوچھا
کیا میں دہشت گرد ہوں؟
اس سوال نے زلزلہ برپا کر دیا
میں چیخ اٹھا
میں نے اس سے کہا
ہاں تم دہشت گرد ہو
کیونکہ تم مسکرانا چاہتی ہو
ساری دنیا کے اپنے جیسے بچوں کے ساتھ
بموں اور راکٹوں کی دنیا سے دور
یہ دہشت گردی نہیں
تو اور کیا ہے
****************
اچانک اس بچی نے شکل بدلی
ان نے مجھے نیند سے جگا دیا
میں نے محسوس کیا
میری بیٹی کلثوم
میرے بالوں میں کنگھی کر رہی تھی
وہ کہہ رہی تھی
پاپا اٹھئے اسکول کا وقت ہو گیا
*********************
وہ بچی روز میرے خوابوں میں آتی ہے
کبھی اپنی اصلی شکل میں کبھی کلثوم بن کر
اپنے ساتھ مجھے بھی بچہ بنا لیتی ہے
کلکاریاں مارتی ہے میرے بالوں میں
کنگھی کرتی ہے اور یہ سوال پوچھ کر
میری نیند اڑا دیتی ہے
کیا میں دہشت گرد ہوں ؟؟؟؟؟
(ڈاکٹر علی جاوید)
 
Top