اے خان
محفلین
مستقبل میں عاشقی کون کرے گا شادی کے بعد البتہ دل لگی کا ارادہ ہےمستقبل کی عاشقی سے محتاط رہنا۔ اب بڑے ہو گئے ہو۔ پٹو
مستقبل میں عاشقی کون کرے گا شادی کے بعد البتہ دل لگی کا ارادہ ہےمستقبل کی عاشقی سے محتاط رہنا۔ اب بڑے ہو گئے ہو۔ پٹو
میرا نہیں خیال کہ معذرت کی ضرورت ہے، پبلک میں پیش کی ہوئی تحریر پر رائے (حق میں یا مخالف) سب کا حق ہے۔معذرت خواہ ہوں . خیال نہیں رہا کہ آپ نے اصلاح کے لیے پیش نہیں کی .
مجھے نہیں لگتا ایسا ہے ۔ جان گنوانے کے لئیے جراءت سے زیادہ نیت کی ضرورت ہوتی ہے ۔جان کا خطرہ اور نیت کے مابین ربط مفقود ہے. جرات کہتے تو بات بنتی .
جرات ملاحظہ ہو ، ہم نے کہا "چلو ہو "
قاری عاشق کی نیت ملاحظہ کرے ۔ کہ عشق میں جان گنوانے کی نیت ہے بھی یا ۔ ۔ ۔" نیّت ملاحظہ ہو" ، یعنی قاری کیا ملاحظہ کرے ؟ ، مقصود عنقا ہے .
" نیت بھی تو یہی تھی ، ہم نے کہا چلو ہو" ، کچھ اس سے ملتا جلتا بیانیہ ہوتا تو مفہوم زیادہ واضح ہوتا
یہ محض ایک رائے تھی .
عاشق کو تو لفٹ ہی نہیں دیتے ظالماقاری عاشق کی نیت ملاحظہ کرے
شکریہ، لالہ۔بہت خوب
چشمِ ما روشن، دلِ ما شاد۔ بہت دنوں کے بعد نظر آئے۔مزے دار مزے دار۔بہت داد قبول فرمائیے۔
عنایت، بھیا۔واہ واہ۔ لاجواب۔
بے شک۔ رائے کی حد تک کسے اعتراض ہو سکتا ہے؟ بلکہ اعتراض پر بھی اعتراض نہیں۔ مگر بن مانگی اصلاح دینا شاید مناسب نہیں۔میرا نہیں خیال کہ معذرت کی ضرورت ہے، پبلک میں پیش کی ہوئی تحریر پر رائے (حق میں یا مخالف) سب کا حق ہے۔
آداب، دادو!مدت کے بعد ان سے باتیں ہوئیں بھی تو کیا
ہم بے وفا تھے؟ اچھا! تم با وفا تھے؟ اوہو
اوہو ۔
واہ ۔ کیا بر جستگی ہے ۔ لطف آگیا
اچھی غزل ہے راحیل بھائی ! کیا کلاسیکی رنگ لائے ہیں !
غزل کے نیچے جو تاریخ لکھی ہے اس میں ٹائپو درست کرلیجئے ۔
بندہ پرور، ہم نے تو بہت سر کھپایا ہے۔ تاریخ درست ہی معلوم ہوتی ہے۔ توضیحِ ارشاد کی تمنا ہے۔۲۰ جنوری ۲۰۱۷ء
لالہ ۔۔۔ یہ تو غدیر کہتی ہے مجھے آپ تک بھی ٹرانسفر ہو گیاشکریہ، لالہ۔
چشمِ ما روشن، دلِ ما شاد۔ بہت دنوں کے بعد نظر آئے۔
عنایت، بھیا۔
بے شک۔ رائے کی حد تک کسے اعتراض ہو سکتا ہے؟ بلکہ اعتراض پر بھی اعتراض نہیں۔ مگر بن مانگی اصلاح دینا شاید مناسب نہیں۔
خیر، وہ ابھی بچی ہیں۔ کوئی بات نہیں۔
آداب، دادو!
بندہ پرور، ہم نے تو بہت سر کھپایا ہے۔ تاریخ درست ہی معلوم ہوتی ہے۔ توضیحِ ارشاد کی تمنا ہے۔
داد پر شکرگزار ہوں۔
غدیر زھرا کا تو حق نہیں بنتا ویسے۔ سرائیکی اور میری زبان جھنگوچی میں بڑے بھائی کو لالہ کہا جاتا ہے۔ میرے دوستوں میں ایک کثیر تعداد "لالوں" کی ہے۔لالہ ۔۔۔ یہ تو غدیر کہتی ہے مجھے آپ تک بھی ٹرانسفر ہو گیا
بہت سا شکریہ، لالہ!
عنایت، لالہ!
بندہ پرور، ہم نے تو بہت سر کھپایا ہے۔ تاریخ درست ہی معلوم ہوتی ہے۔ توضیحِ ارشاد کی تمنا ہے۔
داد پر شکرگزار ہوں۔
مجھے گمان تھا۔ مگر میں ذرا گھبرا گیا کہ تاریخیں غلط ٹائپ کرنے کی بھی میری پرانی عادت ہے۔راحیل فاروق بھائی ٹائپو تو کوئی بھی نہیں ہے ۔بس میں نے یہ ایک چھوٹا سا مذاق کیا تھا آپ سے ۔ آدھی زندگی اس خرابے میں گزارنے کے بعد مقامیوں کی طرح مذاق بھی اب سنجیدہ چہرے کے ساتھ کرنے کی عادت پڑ گئی ہے ۔ کہنا یہ چاہا تھا کہ اس غزل کی فضا ۲۰۱۷ کی نہیں ۱۷۲۰ کی ہے ۔ یعنی ہم نے آپ کو ولی ، آرزو ، آبرو اور مرزا مظہر کے دور میں لا کھڑا کیا ۔ اسے بیداد نہیں بلکہ داد سمجھئے گا۔
کیا کروں یہ کمبخت رگِ ظرافت بعض دفعہ موقع محل دیکھے بغیر پھڑک اٹھتی ہے ۔ امید ہے اس مذاق کا برا نہ مانیں گے ۔ شاید ہم جیسے ’’سنجیدہ‘‘ مزاجوں کے بارے میں ہی کسی نے کہا تھا کہ: ابھی پچھلی شرارت کے نمونے پائے جاتے ہیں
خدا آپ کو سلامت رکھے ۔ شاد آباد رہیں ۔
سنتے تھے عاشقی میں خطرہ ہے جان کا بھی
نیت ملاحظہ ہو، ہم نے کہا "چلو، ہو!"
جیو راحیل بھائی۔ کیا بےساختگی "قلم بند" کی ہے۔ واہ۔مدت کے بعد ان سے باتیں ہوئیں بھی تو کیا
ہم بے وفا تھے؟ اچھا! تم با وفا تھے؟ اوہو!