محمد بلال اعظم

لائبریرین
تم حقیقت نہیں ہو حسرت ہو
جو ملے خواب میں وہ دولت ہو​
میں ‌تمھارے ہی دم سے زندہ ہوں
مر ہی جاؤں جو تم سے فرصت ہو​
تم ہو خوشبو کے خواب کی خوشبو
اور اتنی ہی بے مرّوت ہو​
تم ہو پہلو میں ‌پر قرار نہیں
یعنی ایسا ہے جیسے فرقت ہو​
تم ہو انگڑائی رنگ و نکہت کی
کیسے انگڑائی سے شکایت ہو​
کس طرح چھوڑ دوں‌ تمھیں ‌جاناں
تم مری زندگی کی عادت ہو​
کس لیے دیکھتی ہو آئینہ
تم تو خود سے بھی خوبصورت ہو​
داستاں‌ ختم ہونے والی ہے
تم مری آخری محبت ہو​
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
مر ہی جاؤں جو تم سے فرصت ہو
واہ انتہائی خوبصورت انتخاب ہے۔​
خوش رہیے۔​
تم ہو خوشبو کے خواب کی خوشبو
اور اتنی ہی بے مرّوت ہو
:):)


پسندیدگی کا بہت بہت شکریہ۔
مگر اس غزل کا ایک اور شعر بھی ہے جو مجھے بہت پسند ہے، شاید ایسے ہے کہ
خدا کرے کہ میرے سوا
تمہیں سب شاعروں سے نفرت ہو

یہ مجھے پوری غزل نہیں ملی، اگر کسی کو ملی ہو تو ارسال کرے پلیز۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
داستاں ختم ہونے والی ہے
تم میری آخری محبت ہو
اسقدر یقین سے نہیں کہنا چاہیئے بلال تمہیں، ابھی تو عمر پڑی تمہاری :p

بہت خوبصورت کلام اور میرا پسندیدہ بھی۔ :zabardast1:
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
داستاں ختم ہونے والی ہے
تم میری آخری محبت ہو
اسقدر یقین سے نہیں کہنا چاہیئے بلال تمہیں، ابھی تو عمر پڑی تمہاری :p

بہت خوبصورت کلام اور میرا پسندیدہ بھی۔ :zabardast1:

ہاہاہا
ویسے آپ کا بھی کوئی ایسا تجربہ ہو تو ضرور شریکِ محفل کریں۔، آخری محبت والا:D
شکریہ آپ کا غزل کی پسندیدگی کے لئے۔
 

سید زبیر

محفلین
ہاہاہا
ویسے آپ کا بھی کوئی ایسا تجربہ ہو تو ضرور شریکِ محفل کریں۔، آخری محبت والا:D
شکریہ آپ کا غزل کی پسندیدگی کے لئے۔
ارے بھائی ۔۔ ۔اتنی جلدی کیا ہے ابھی تو سفر کا وسط بھی نھیں آیا ۔ ۔ ۔ منزل پہ ہو گا قسمت کے کھیل کا ۔ ۔ پتہ نہیں آخری محبت کب ، کہاں اور کیسے ہو گی :laugh:
 
Top