یہ رہے اس کے بول، لیکن میں اس گانے کے تمام بول درست طور پر نہ سمجھ پایا، تو اصلاح کی دعوت ہے
تم ہی سے اے مجاہدو جہاں کا ثبات ہے
تمھارے مشعل وفا فروغ شش جہات ہے
تمھاری ضوزبیں نشیں جبین کائنات ہے
بقا کی روشنی ہو ورنہ اندھیری رات ہے
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی زکواۃ ہے
تم ہی سے اے مجاہدو جہاں کا ثبات ہے
تمھارے مشعل وفا فروغ شش جہات ہے
نثار جس پہ قوم وہ ہوا کے شہسوار تم
ہر آنکھ کی ہو روشنی تم دلوں کا ہو قرار تم
وفا و احترام دین حق دو ستار تم
جہاں میں امن و خیر کی بنا پائیدار تم
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی زکواۃ ہے
تم ہی سے اے مجاہدو جہاں کا ثبات ہے
تمھارے مشعل وفا فروغ شش جہات ہے
زکواۃ اگر دے کوئی زیادہ ہو تونگری
بکھیر دے اگر اناج توفصل ہو ہری بھری
چھٹیں جو چنڈ ڈالیاں نمو ہو نخل کاک کی
کٹیں جو چند گردنیں تو ہو قوم میں زندگی
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی زکواۃ ہے