تم یہ کیسے جدا ہوگئے

ظفری

لائبریرین

تم یہ کیسے جدا ہوگئے
ہر طرف ، ہر جگہ ہوگئے

اپنا چہرہ نہ بدلا گیا
آئینے سے ، خفا ہوگئے

جانے والے گئے بھی کہاں
چاند سورج ، گھٹا ہوگئے

بے وفا تم نہ وہ تھے نہ ہم
یوں ‌ہوا ، بس جدا ہوگئے

آدمی بننا آساں نہ تھا
شیخ جی ، پارسا ہوگئے
 

جیہ

لائبریرین
بھئی ظفری، آج کل آپ کا انتخاب لا جواب ہوتا ہے مگر گستاخی معاف۔۔۔ یہ انتخاب دیکھ کر چچا غالب یاد آ رہے ہیں

کھلتا کسی پہ کیوں مرے دل کا معاملہ
شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے
 

ظفری

لائبریرین
چچا غالب نے صحیح کہا ہے جویریہ ۔۔۔۔ ورنہ

کوئی تو بات ہے ایسی کہ آپ یاد آتے ہیں
وگرنہ یہاں رکھتا ہے کون، کسے یاد
;)
 
Top