فاخر
محفلین
تحریک لبیک کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی انتقال کرگئے
(انا للہ وانا الیہ راجعون)
لاہور: تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کےسربراہ خادم حسین رضوی انتقال کرگئے۔فیملی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ خادم حسین رضوی کو گزشتہ چند روز سے بخار تھا اور وہ آج انتقال کرگئے ہیں۔
خیال رہے کہ خادم حسین رضوی نے گزشتہ دنوں فیض آباد میں ہونے والے ٹی ایل پی کے دھرنے کی بھی قیادت کی تھی اور اسی دوران انہیں بخار ہوا تھا۔ طبعیت بگڑنے پر خادم حسین رضوی کو شیخ زائد اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔اسپتال ذرائع کا کہنا ہے خادم حسین رضوی کو رات پونے 9 بجے کے قریب شیخ زائد اسپتال لایا گیا۔ خادم حسین رضوی اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی رحلت کرچکے تھے، خادم حسین رضوی کی موت کی تصدیق کیلئے ای سی جی بھی کی گئی، علامہ خادم حسین رضوی کےساتھ اسپتال آنے والوں نے ان کی بیماری کی ہسٹری نہیں بتائی۔خادم حسین رضوی کی میت اسپتال سے ان کے گھر منتقل کردی گئی ہے،جبکہ گھر کے باہر بڑی تعداد میں ٹی ایل پی کے کارکن اور ان کے عقیدت مند جمع ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی خادم حسین رضوی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ٹوٹئر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مولانا خادم حسین رضوی کی رحلت پر میں ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے بھی خادم حسین رضوی کے موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالی خادم حسین رضوی کو جنت میں جگہ عطا فرمائے، ان کے درجات بلند فرمائے ، ان کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
دھرنا ختم کرنےکیلئے حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان کیا معاہدہ ہوا؟
خیال رہے کہ خادم حسین رضوی کا تعلق ضلع اٹک سے تھا، وہ 22 جون 1966 کو ’نکہ توت‘ میں پیداہوئے۔ خادم حسین رضوی نےجہلم ودینہ کے مدارس دینیہ سے حفظ و تجویدکی تعلیم حاصل کی اور جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور سے درس نظامی کی تکمیل کی۔پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر محمود اشرفی نے علامہ خادم حسين رضوى كے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اسے سانحہ قرار دیا ہے۔گزشتہ رات انتقال کرنے والے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ علامہ خادم حسین کا اپنی موت سے متعلق ایک بیان سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے۔خادم حسین رضوی کے اچانک انتقال کی خبر کے بعد خادم حسین رضوی کا ایک پرانا ویڈیو کلپ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں وہ اپنی موت کے حوالے سے بات کر رہے ہیں۔اپنے بیان میں خادم حسین رضوی کو کہتے سُنا جاسکتا ہے کہ :’’ایک دن اعلان ہوگا مولوی خادم مر گیا، کوئی کہے گا بہت اچھا بندہ تھا، جبکہ کوئی کہے گا بہت برا تھا‘‘۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’2 ہی باتیں ہوتی ہیں یا اچھا تھا یا برا انسان تھا، درمیانی کوئی بات نہیں ہوتی۔ خادم حسین رضوی حافظ قرآن ہونے کے علاوہ شیخ الحدیث بھی تھے فارسی زبان پر قدرت کے ساتھ کئی اسلامی فنون میں دسترس کے حامل تھے۔غور طلب ہے کہ وہ ناموس رسالت مآب ﷺ اور عقیدہ ختم نبوت کے باب میں ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
(انا للہ وانا الیہ راجعون)
لاہور: تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کےسربراہ خادم حسین رضوی انتقال کرگئے۔فیملی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ خادم حسین رضوی کو گزشتہ چند روز سے بخار تھا اور وہ آج انتقال کرگئے ہیں۔
خیال رہے کہ خادم حسین رضوی نے گزشتہ دنوں فیض آباد میں ہونے والے ٹی ایل پی کے دھرنے کی بھی قیادت کی تھی اور اسی دوران انہیں بخار ہوا تھا۔ طبعیت بگڑنے پر خادم حسین رضوی کو شیخ زائد اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔اسپتال ذرائع کا کہنا ہے خادم حسین رضوی کو رات پونے 9 بجے کے قریب شیخ زائد اسپتال لایا گیا۔ خادم حسین رضوی اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی رحلت کرچکے تھے، خادم حسین رضوی کی موت کی تصدیق کیلئے ای سی جی بھی کی گئی، علامہ خادم حسین رضوی کےساتھ اسپتال آنے والوں نے ان کی بیماری کی ہسٹری نہیں بتائی۔خادم حسین رضوی کی میت اسپتال سے ان کے گھر منتقل کردی گئی ہے،جبکہ گھر کے باہر بڑی تعداد میں ٹی ایل پی کے کارکن اور ان کے عقیدت مند جمع ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی خادم حسین رضوی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ٹوٹئر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مولانا خادم حسین رضوی کی رحلت پر میں ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔
تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے بھی خادم حسین رضوی کے موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالی خادم حسین رضوی کو جنت میں جگہ عطا فرمائے، ان کے درجات بلند فرمائے ، ان کے اہل خانہ اور عزیز و اقارب کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
دھرنا ختم کرنےکیلئے حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان کیا معاہدہ ہوا؟
خیال رہے کہ خادم حسین رضوی کا تعلق ضلع اٹک سے تھا، وہ 22 جون 1966 کو ’نکہ توت‘ میں پیداہوئے۔ خادم حسین رضوی نےجہلم ودینہ کے مدارس دینیہ سے حفظ و تجویدکی تعلیم حاصل کی اور جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور سے درس نظامی کی تکمیل کی۔پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر محمود اشرفی نے علامہ خادم حسين رضوى كے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اسے سانحہ قرار دیا ہے۔گزشتہ رات انتقال کرنے والے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ علامہ خادم حسین کا اپنی موت سے متعلق ایک بیان سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے۔خادم حسین رضوی کے اچانک انتقال کی خبر کے بعد خادم حسین رضوی کا ایک پرانا ویڈیو کلپ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں وہ اپنی موت کے حوالے سے بات کر رہے ہیں۔اپنے بیان میں خادم حسین رضوی کو کہتے سُنا جاسکتا ہے کہ :’’ایک دن اعلان ہوگا مولوی خادم مر گیا، کوئی کہے گا بہت اچھا بندہ تھا، جبکہ کوئی کہے گا بہت برا تھا‘‘۔ انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’2 ہی باتیں ہوتی ہیں یا اچھا تھا یا برا انسان تھا، درمیانی کوئی بات نہیں ہوتی۔ خادم حسین رضوی حافظ قرآن ہونے کے علاوہ شیخ الحدیث بھی تھے فارسی زبان پر قدرت کے ساتھ کئی اسلامی فنون میں دسترس کے حامل تھے۔غور طلب ہے کہ وہ ناموس رسالت مآب ﷺ اور عقیدہ ختم نبوت کے باب میں ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔