حسان خان
لائبریرین
تولدِ پاکستان
در موقعِ تاسیسِ پاکستان بطرزِ رودکی
از: مرحوم محمد عبدالرحمن خان ضمیر، رئیسِ سابقی دانشکدۂ دولتیِ حیدرآباد دکن
مژدہ اے از آسماں آید ہمی
جشنِ پاکستانیاں آید ہمی
(آسمان سے مژدہ نازل ہو رہا ہے کہ پاکستانیوں کا جشن آ رہا ہے۔)
سرحد و پنجاب و ہم بنگال و سند
تحتِ ظلِ مومناں آید ہمی
(سرحد، پنجاب، اور بنگال اور سندھ بھی اب مومنوں کے سائے کے تلے آ رہے ہیں۔)
دیدہ پرخوں بود و دل پراضطراب
وقتِ شکر و امتناں آید ہمی
(آنکھیں پرخوں تھیں اور دل مضطرب؛ پر اب وقتِ شکر و امتنان آ رہا ہے۔)
بعدِ رنج و محنت و یاس و ہراس
سوئے منزل کارواں آید ہمی
(رنج، محنت، یاس اور ہراس کے بعد بالآخر کارواں جانبِ منزل آ رہا ہے۔)
مسلمِ برگشتہ از سعیِ جناح
بر درِ باغِ جناں آید ہمی
(مسلمِ برگشتہ جنابِ جناح کی کوششوں سے باغِ جناں کے دروازے پر پہنچ رہا ہے۔)
رحمتِ حق ہمرۂ آئین و دیں
جانبِ ہندوستاں آید ہمی
(اپنے آئین اور دین کے ساتھ رحمتِ حق جانبِ ہندوستاں آ رہی ہے۔)
از صداقت دیدہ ای امروز ہم
در قلوبِ مردہ جاں آید ہمی
(تم نے دیکھا کہ صداقت سے آج بھی مردہ قلوب میں زندگی آ رہی ہے۔)
نیتت نیک است گر در کار خلق
کامیابی بے گماں آید ہمی
(اے لوگوں! اگر کام میں تمہاری نیت صاف ہو تو بے شک کامیابی نصیب ہوتی ہے۔)
منزلِ مقصود خود در عزمِ نیک
زیر پائے رہرواں آید ہمی
(اگر عزم نیک ہو تو منزلِ مقصود خود راہ چلنے والوں کے قدموں تلے آتی ہے۔)
اے مسلماں! پاک زی و پاک باش
سخت پیشت امتحاں آید ہمی
(اے مسلمان! پاک جیو اور پاک رہو، تمہارے سامنے بڑا سخت امتحان آ رہا ہے۔)
عدل و انصاف است رازِ سروری
عدل غالب بر جہاں آید ہمی
(اس دنیا میں سروری کا راز عدل و انصاف ہی ہے، اور عدل آخرکار دنیا پر غالب آ کر رہے گا۔)
دین و ایمانت بوَد گر استوار
فتح و نصرت خود دواں آید ہمی
(اگر تمہارا دین و ایماں استوار رہا تو فتح ونصرت خود دوڑتی ہوئی تمہارے پاس آئے گی۔)
دورِ مسعودِ نخستیں یاد کن
آں خلوص آر، آں زماں آید ہمی
(اپنا پرانا دورِ مسعود یاد کرو؛ وہ پرانا خلوص لے آؤ، وہ مبارک زمانہ دوبارہ آ جائے گا۔)
از دغائے روز و شب ہشیار باش
در قفایت ناگہاں آید ہمی
(ہر وقت ہونے والے دغا سے ہشیار رہنا، یہ تمہارے عقب میں ایک دم آ جائے گا۔)
گوش گیرد گر کسی پندِ ضمیر
در مرامش کامراں آید ہمی
(ضمیر کی نصیحت جو بھی توجہ سے سنے گا وہ اپنے مقصد میں کامراں رہے گا۔)
(محمد عبدالرحمن خان ضمیر)