تو بھی بشر وہ بھی بشر

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
وہ رحمۃ اللعٰلمیں اور تو سراپا بعض وکیں
پھر کِس طرح آئے یقیں توبھی بشر وہ بھی بشر
تو ہے شر، وہ خیر البشر،یکساں کہاں ہیں خیروشر
ہے فرق ان میں کس قدر، توبھی بشر وہ بھی بشر
تو رینگتا ہے خاک پراور عرش پر اُس کا گزر
اب دِل میں خود اِنصاف کر، توبھی بشر وہ بھی بشر
تو بندۂ بغض و حسد، وہ دُشمنوں کو دے مدد
اور اس پہ پھر یہ ردّوکد، توبھی بشر وہ بھی بشر
وہ مظہر صدق و صفا، تو پیکرِ مکرو دغا
کچھ سوچ بھی بہرِ خُدا، توبھی بشر وہ بھی بشر
وہ خواجۂ کون و مکاں اور بے نیازِ این و آں
پھر بھی تجھے ہے یہ گماں، توبھی بشر وہ بھی بشر
وہ جلوۂ نور قدم، یکساں تیری بودوعدم
پھر مان لیں کیوں کر یہ ہم، توبھی بشر وہ بھی بشر
جب حشر کا دِن آئےگا، اُس روز تو پچھتائے گا
جب تجھ سے پوچھاجائےگا، توبھی بشر وہ بھی بشر
ہٹ دھرمیوں کو چھوڑکر ، طوقِ تکبر توڑ کر
کہہ ہاتھ دونوں جوڑ کر، وہ نورِ حق ہے میں بشر
(الفریدؔ)
 
Top