ابن رضا
لائبریرین
نظم برائے اصلاح حاضرِ خدمت ہے
تو جو ساتھ ہے میرے!!
تو جو پاس ہے میرے!!
زندگی کے رنگوں میں
اک عجیب شوخی ہے
دل میں اک سکوں سا ہے
آنکھ میں نمی سی ہے
وصل کے حسیں لمحے
زندگی کی رونق ہیں
دل کا آسماں جاناں
نور سے منور ہے
زندگی میں رعنائی
اس سبب ہےدر آئی
تو جو ساتھ ہے میرے
تو جو پاس ہے میرے
سوچ کے سمندر میں
جب بھی میں اترتاہوں
ایک خوف سا دل کو
بے قرار کرتا ہے
ہجر نے اگر میری
راہ دیکھ لی جاناں
فرقتوں کی ناگن نے
ڈس لیا اگر دل کو
زندگی کہیں میری
اک سزا نہ بن جائے
ایسا ایک لمحہ بھی
ناگوار ہے مجھ کو
پھر یہ سوچتا ہوں میں
وصل کے حسیں لمحے
خوف میں بِتاؤں کیوں
الٹی سیدھی سوچوں میں
وقت یہ گنواؤں کیوں
تو جو ساتھ ہے میرے!!
تو جو پاس ہے میرے!!
تقطیع یہاں ملاحظہ کریں۔
ابنِ رضا کی تُک بندیاں
ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی صاحب و برادران
تو جو ساتھ ہے میرے!!
تو جو پاس ہے میرے!!
زندگی کے رنگوں میں
اک عجیب شوخی ہے
دل میں اک سکوں سا ہے
آنکھ میں نمی سی ہے
وصل کے حسیں لمحے
زندگی کی رونق ہیں
دل کا آسماں جاناں
نور سے منور ہے
زندگی میں رعنائی
اس سبب ہےدر آئی
تو جو ساتھ ہے میرے
تو جو پاس ہے میرے
سوچ کے سمندر میں
جب بھی میں اترتاہوں
ایک خوف سا دل کو
بے قرار کرتا ہے
ہجر نے اگر میری
راہ دیکھ لی جاناں
فرقتوں کی ناگن نے
ڈس لیا اگر دل کو
زندگی کہیں میری
اک سزا نہ بن جائے
ایسا ایک لمحہ بھی
ناگوار ہے مجھ کو
پھر یہ سوچتا ہوں میں
وصل کے حسیں لمحے
خوف میں بِتاؤں کیوں
الٹی سیدھی سوچوں میں
وقت یہ گنواؤں کیوں
تو جو ساتھ ہے میرے!!
تو جو پاس ہے میرے!!
تقطیع یہاں ملاحظہ کریں۔
ابنِ رضا کی تُک بندیاں
ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی صاحب و برادران
آخری تدوین: