اظہرالحق
محفلین
یورپ ۔ ۔ ۔ امریکا ۔ ۔ ۔ ہمارے خوابوں کی زمین ، جہاں ہم اپنے ہونہار سپوت انکی ترقی میں مدد دینے کے لئے برسوں سے بھیج رہے ہیں ۔ ۔ ۔ اور اپنے ان آقاؤں کی خوشی کے لئے بہت کچھ کر رہےہیں ۔ ۔ ۔ جن میں ہماری “آزاد خیالی“ ۔ ۔ ۔ “بے باکی“ اور اپنوں سے “لا تعلقی“ اور اپنوں پر “تنقید“ ۔ ۔ ۔ ہائے ہائے کیا کچھ نہیں کر رہے مگر ۔ ۔ ۔ ۔پھر بھی ہمارے آقا ہیں کہ ۔ ۔ ۔ ہمارے اس رقص سے خوش نہیں ۔ ۔ ۔ روز ۔ ۔ ۔ نئے نئے طریقوں سے ہمیں “نچاتے“ ہیں ۔ ۔ ۔ شاید ہمیں ہی معلوم نہیں کہ
رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے
تو کہ ناواقف آداب غلامی ہے ابھی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔
رقص زنجیر پہن کر بھی کیا جاتا ہے
تو کہ ناواقف آداب غلامی ہے ابھی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔