عاطف ملک
محفلین
آج کل شادیوں کا سیزن چل رہا ہے اور ہم کنواروں کیلیے انتہائی صبر آزما وقت ہے۔اسی کیفیت کو نظم کرنے کی ایک کوشش پیش ہے۔
تُو بن گیا ہے دولہا کنوارا میں رہ گیا
ہے جان لیوا صدمہ کنوارا میں رہ گیا
مِس کال دے کے میں تجھے شب بھر ستاؤں گا
ہے جرم تیرا اتنا کنوارا میں رہ گیا
وہ عمر جس میں جوششِ الفت تھی اوج پر
کاندھے پہ ڈالے بستہ کنوارا میں رہ گیا
دل میں کسی کے قرب و محبت کی خواہشیں
بانہوں میں لے کے تکیہ کنوارا میں رہ گیا
ٹہنی پہ اک شجر کی کہیں تنہا بیٹھ کر
بلبل تھا کوئی کہتا کنوارا میں رہ گیا
بیگم کو پیارے ہو گئے اک ایک کر کے دوست
حسرت سے ہاتھ ملتا کنوارا میں رہ گیا
تسخیرِ ذات گرچہ عنایت بڑی ہے عینؔ
خود سے مگر الجھتا کنوارا میں رہ گیا
عینؔ میم
اپریل ۲۰۲۱
تُو بن گیا ہے دولہا کنوارا میں رہ گیا
ہے جان لیوا صدمہ کنوارا میں رہ گیا
مِس کال دے کے میں تجھے شب بھر ستاؤں گا
ہے جرم تیرا اتنا کنوارا میں رہ گیا
وہ عمر جس میں جوششِ الفت تھی اوج پر
کاندھے پہ ڈالے بستہ کنوارا میں رہ گیا
دل میں کسی کے قرب و محبت کی خواہشیں
بانہوں میں لے کے تکیہ کنوارا میں رہ گیا
ٹہنی پہ اک شجر کی کہیں تنہا بیٹھ کر
بلبل تھا کوئی کہتا کنوارا میں رہ گیا
بیگم کو پیارے ہو گئے اک ایک کر کے دوست
حسرت سے ہاتھ ملتا کنوارا میں رہ گیا
تسخیرِ ذات گرچہ عنایت بڑی ہے عینؔ
خود سے مگر الجھتا کنوارا میں رہ گیا
عینؔ میم
اپریل ۲۰۲۱
آخری تدوین: