تکیہ کلام

رباب واسطی

محفلین
میرے والد مرحوم تقسیمِ ہند سے قبل اک ہندو تاجر کے پاس منشی کا کام کرتے تھے اور پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد ایک شیخ صاحب کے ہاں منشی رہے
ان کے کچھ تکیہ کلام اور دیگر جملے جو وہ اکثر مواقع پر بولا کرتے تھے
ربوں آئی (اللہ کی طرف سے آئی)
بیٹا کتا پال لینا کبھی غلط فہمی مت پالنا

اچھے کپڑے کی بہترین سلی ہوئی اچکن اندر کے بوسیدہ اور جگہ جگہ سے رفو ہوئے لباس کو چھپا لیتی ہے
کتا فقیر پر اس لیئے بھونکتا ہے کیونکہ وہ گلی گلی در در مانگتا پھرتا ہے

اکثر معاملات میں حیران و ششدر اہلِِ خانہ کو "اسی کو تو قدرت کا نظام کہتے ہیں" کہہ کر مطمئن کردیتے اور سب سے بالا ہی بالا معاملات حل کرلیا کرتے تھے

دنیا نے تو ولیوں نبیوں کو نہیں چھوڑا، ان پر تہمتیں لگاتے رہے تو ہم کیا چیز ہیں بھئی
 
آخری تدوین:
Top