تگڑا ہو جا (حسن ابدال پہاڑی کی سیر)

ماشا ء اللہ ۔بہت پیارا بچہ ہے ۔ اللہ نظرِ بد سے بچائے ۔ آمین
آمین۔
ان کی شکل کسی مزاحیہ اداکار سے کافی ملتی ہے ۔ نام تو مجھے نہیں پتہ لیکن سوا تین پروگرام میں جو صاحب ببلی کا رول کرتے ہیں بہت حد تک مماثلت رکھتے ہیں ان سے ۔
ٹی وی پروگراموں کے بارے میں میری معلومات بھی بہت عرصے سے صفر ہی چلی جا رہیں ہیں۔
 
آمین۔

ٹی وی پروگراموں کے بارے میں میری معلومات بھی بہت عرصے سے صفر ہی چلی جا رہیں ہیں۔
چلیں میں آپکی مشکل آسان کرد یتا ہوں ۔ ان صاحب کا نام حسیب خا ن ہے ۔ کامیڈی ایکٹر ہیں ۔ یہ رہی ان کی تصویر ۔
13249948_883904325065949_2053608602_n.jpg


haseeb-khan.jpg
 
مورخہ 22 دسمبر کی ایک خنک صبح کو رخت سفر باندھا اور حسن ابدال پہاڑی کو ایک بار پھر سر کر لیا۔ نکے چوہدری صاحب نے کچھ دن پہلے ہی ٹی وی پر ماؤنٹ ایورسٹ کے بارے میں کوئی پروگرام دیکھا تھا اور انھیں ماؤنٹ ایورسٹ کہنا بھی آ گیا تھا، سو اس بار وہ سب کو یہی بتا رہے تھے کہ میں ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھنے جا رہا ہوں۔ :)

اس سفر کی پہلی تحریر میں حسن ابدال اور پہاڑی کے بارے میں کافی کچھ لکھا تھا سو اس بار کچھ تصاویر کی شراکت ہی ہو پائے گی۔ البتہ اس بار میں نے وقت کا حساب رکھا تھا۔ نصف چڑھائی تک پہنچنے میں بمشکل 18 منٹ لگے۔ وہاں تقریباً 20 منٹ آرام کرنے کے بعد دوبارہ عازم سفر ہوئے تو اگلا نصف 25 منٹ میں طے کر لیا۔ کل ملا کر لگ بھگ ایک گھنٹے کا وقت لگا۔

20181222-111328.jpg
 
20181222-121034.jpg
حسب معمول آگے آگے بھاگتا نت نئی شرارتیں کرتا برخوردار۔۔۔

20181222-121512.jpg

ٹاپ پر زیارت کے ساتھ موجود دکانوں میں سے ایک

20181222-121753.jpg

پچھلی بار زیارت گاہ کی عمارت پر پلستر نہیں ہوا تھا، اس بار یہ کام بھی تقریباً مکمل دکھائی دیا۔
 
20181222-131202.jpg

ہمارے پہنچنے کے کچھ دیر بعد اعلان ہوا کہ لنگر کا وقت ہو گیا ہے تمام زائرین اجتماعی دعا کے لیے اکٹھے ہو جائیں۔ جو صاحب جوتوں کی حفاظت پر معمور تھے انھوں نے لگ بھگ 15 منٹ تک قران مجید کی تلاوت فرمائی۔ پھر باورچی صاحب نے اردو میں دعا کی۔ کچھ ہی دیر میں زیارت پر موجود کم و بیش 200 کے قریب خواتین و حضرات کو نہایت ادب کے ساتھ کھانا تقسیم کیا گیا۔
 
گھنٹہ بھر آرام کرنے، گھومنے کے بعد واپسی کے راستے پر ہو لیے اور تقریبا سوا گھنٹے میں نیچے اترے۔

20181222-134850.jpg
20181222-144135.jpg



20181222-144543.jpg

آخری دو تصاویر میں گوردوارہ پنجہ صاحب نظر آ رہا ہے۔ ان دنوں یہ سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے لیکن ہمارے پہنچنے تک (9 بجے سے 3 بجے تک) وقت ختم ہو گیا تھا سو ہم اندر جانے سے محروم رہے۔
 
نیچے پہنچے تو یاد آ یا کہ نزدیک ہی ایک تالاب اور سولہویں صدی کا ایک مقبرہ بھی موجود ہے، وہاں جا نکلے۔ بمشکل ایک ہی تصویر بنائی تھی کہ موبائل کی بیٹری جواب دے گئی۔ سو تاریخ پڑھ لیجیے، مقبرہ اور تالاب کی تصاویر پھر کبھی سہی۔

20181222-150526.jpg
 
Top