تھیسسز کیا ہوتاہے؟

نوشاب

محفلین
تھیسز کیا ہے اور یہ کیوں لکھا جاتا ہے؟
اس کے بارے میں مکمل رہنمائی چاہیے؟

اور یہ کیا یونیورسٹیز کی الماریوں کی زینت بن جاتے ہیں یا یہ کسی کے لیے فائدہ مند بھی ہوتے ہیں؟
 

فاخر رضا

محفلین
جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ تھیسز الماریوں کی زینت بن جاتے ہیں اور یہ اسی کام آتے ہیں اور ان کے لکھنے کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے. آپ کو تو مکمل معلومات ہیں
 

نوشاب

محفلین
جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ تھیسز الماریوں کی زینت بن جاتے ہیں اور یہ اسی کام آتے ہیں اور ان کے لکھنے کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے. آپ کو تو مکمل معلومات ہیں
نہیں یہ تو سرسری سی معلومات ہیں مجھے کچھ گہرائی کی باتیں بھی جاننا ہیں ۔یہ تو ساحل پر کھڑا ہر بندہ بتا سکتا ہے کہ سمندر نیلگوں ہےاب کیوں نیلا ہے یہ جاننا ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
عام طور پر ضبطِ تحریر میں لائے گئے مقالہ جات علم کی حدود میں توسیع کا باعث بنتے ہیں تاہم پاکستان میں یہ معاملہ اک ذرا مختلف ہے؛ یہاں مقالہ جات کا معیار زیادہ بہتر نہیں ہے تاہم بڑی جامعات میں عام طور پر معیاری مقالہ جات بھی دیکھنے کو مل جاتے ہیں۔ مقالہ لکھتے ہوئے محقق کسی خاص حوالے سے اپنا نظریہ تشکیل دیتا ہے اور اس کے حوالے سے دلائل پیش کرتا ہے۔ اپنے موقف کو درست ثابت کرنے کے لیے تحقیق کا سہارا لیتا ہے، یعنی کہ کوئی بھی مقالہ، بغیر تحقیق کیے، ضبطِ تحریر میں نہیں لایا جا سکتا۔

ایک اچھا مقالہ جہاں علم کی حدود میں توسیع کا باعث بنتا ہے، وہاں وہ مزید تحقیق کے در بھی کھول سکتا ہے۔ بعد میں آنے والے محققین اس ریسرچر کے کام کو مزید آگے بڑھاتے ہیں اور اس حوالے سے یہ انسانیت کی بہترین خدمت کے زمرے میں بھی آتا ہے۔

موجودہ دور میں ہونے والی سائنسی ترقی تحقیق کے اسی کلچر کو فروغ دینے کا ثمر ہے۔
 
آخری تدوین:

نوشاب

محفلین
عام طور پر ضبطِ تحریر میں لائے گئے مقالہ جات علم کی حدود میں توسیع کا باعث بنتے ہیں تاہم پاکستان میں یہ معاملہ اک ذرا مختلف ہے؛ یہاں مقالہ جات کا معیار زیادہ بہتر نہیں ہے تاہم بڑی جامعات میں عام طور پر معیاری مقالہ جات بھی دیکھنے کو مل جاتے ہیں۔ مقالہ لکھتے ہوئے محقق کسی خاص حوالے سے اپنا نظریہ تشکیل دیتا ہے اور اس کے حوالے سے دلائل پیش کرتا ہے۔ اپنے موقف کو درست ثابت کرنے کے لیے تحقیق کا سہارا لیتا ہے، یعنی کہ کوئی بھی مقالہ، بغیر تحقیق کیے، ضبطِ تحریر میں نہیں لایا جا سکتا۔

ایک اچھا مقالہ جہاں علم کی حدود میں توسیع کا باعث بنتا ہے، وہاں وہ مزید تحقیق کے در بھی کھول سکتا ہے۔ بعد میں آنے والے محققین اس ریسرچر کے کام کو مزید آگے بڑھاتے ہیں اور اس حوالے سے یہ انسانیت کی بہترین خدمت کے زمرے میں بھی آتا ہے۔

موجودہ دور میں ہونے والی سائنسی ترقی تحقیق کے اسی کلچر کو فروغ دینے کا ثمر ہے۔
کیا طالب علم خودیہ طے کرتا ہے کہ اسے اس فیلڈ میں تحقیق کرنی ہےیاجامعہ کی طرف سے اس کے لیے لائحہ عمل طے کیا جاتا ہے۔
دوسرا۔اس بات کی کیا گارنٹی ہوتی ہے کہ اس فیلڈ پر دنیا میں کہیں اور تحقیق نہیں ہو رہی۔
کیا ایسا ممکن ہے کہ کافی ساری یونیورسٹیوں میں ایک ہی مدعے پر تحقیق ہوتی جاتی ہو۔

کیا ساری تحقیقات کسی ایک یونیورسٹی کے ذمہ ہے کہ ان سب کا ریکارڈ رکھا جائے کہ کتنا کام ہو چکا ہے اور کتنا ابھی کرناہے۔
 

زیک

مسافر
اس بات کی کیا گارنٹی ہوتی ہے کہ اس فیلڈ پر دنیا میں کہیں اور تحقیق نہیں ہو رہی۔
کیا ایسا ممکن ہے کہ کافی ساری یونیورسٹیوں میں ایک ہی مدعے پر تحقیق ہوتی جاتی ہو۔
کوئی گارنٹی نہیں۔

پہلا کام لٹریچر سروے ہوتا ہے کہ طالب علم یہ جان لے کہ ابھی تک فیلڈ میں کیا کام ہوا ہے۔

بعد میں بھی ممکن ہے کہ کوئی اور آپ کے موضوع پر تحقیق پہلے پبلش کر لے
 
Top