کاشف اسرار احمد
محفلین
السلام علیکم
امّید ہے آپ سب لوگ خیریت سے ہونگے !
ایک عرصے بعد ایک غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں۔ استاد محترم جناب الف عین سر اور احباب کی اصلاح اور مشورؤں کا منتظر رہوں گا۔
ممنون فرمائیں۔
امّید ہے آپ سب لوگ خیریت سے ہونگے !
ایک عرصے بعد ایک غزل اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں۔ استاد محترم جناب الف عین سر اور احباب کی اصلاح اور مشورؤں کا منتظر رہوں گا۔
ممنون فرمائیں۔
فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن
تجھ سے پوشیدہ رکھوں، تجھ سے چھپا کر دیکھوں
تیری تصویر کو سینے سے لگا کر دیکھوں
بے وفا، تجھ سے محبت کو انا روکتی ہے
ورنہ تجھ کو تو میں پلکوں پہ بٹھا کر دیکھوں
اپنی آنکھوں کو لگا کر میں ترے چہرے پر
تجھ میں کیا دیکھتا ہوں، تجھ کو دکھا کر دیکھوں
تو حسیں تر ہے، مگر آخری توجیہہ کے لئے
تجھ کو اک چاند کے پہلو میں بٹھا کر دیکھوں
بند جُوڑے کو اچانک ترے کھولوں اور پھر
کنجِ گل میں تری بُو بَاس اڑا کر دیکھوں
اوس میں بھیگی ہوئی سبز روِش پر تجھ کو
اپنی غزلوں میں ٹہلتے ہوئے گا کر دیکھوں
ترکشِ وقت میں کیا حادثے باقی نہ رہے؟
کیسے کاشف میں انھیں ہوش میں آ کر دیکھوں
سیّد کاشف
شکریہتجھ سے پوشیدہ رکھوں، تجھ سے چھپا کر دیکھوں
تیری تصویر کو سینے سے لگا کر دیکھوں
بے وفا، تجھ سے محبت کو انا روکتی ہے
ورنہ تجھ کو تو میں پلکوں پہ بٹھا کر دیکھوں
اپنی آنکھوں کو لگا کر میں ترے چہرے پر
تجھ میں کیا دیکھتا ہوں، تجھ کو دکھا کر دیکھوں
تو حسیں تر ہے، مگر آخری توجیہہ کے لئے
تجھ کو اک چاند کے پہلو میں بٹھا کر دیکھوں
بند جُوڑے کو اچانک ترے کھولوں اور پھر
کنجِ گل میں تری بُو بَاس اڑا کر دیکھوں
اوس میں بھیگی ہوئی سبز روِش پر تجھ کو
اپنی غزلوں میں ٹہلتے ہوئے گا کر دیکھوں
ترکشِ وقت میں کیا حادثے باقی نہ رہے؟
کیسے کاشف میں انھیں ہوش میں آ کر دیکھوں
سیّد کاشف