ماہی احمد
لائبریرین
اس موسم ميں جتنے پھول کھلیں گے
ان ميں تیری ياد کی خوشبو ہر سو روشن ہوگی
پتہ پتہ بھولے بسرے رنگوں کی تصوير بناتا گزرے گا
اک ياد جگاتا گزرے گا
اس موسم ميں جتنے تارے آسمان پہ ظاہر ہوں گے
ان ميں تیری ياد کا پیکر منظر عرياں ہوگا
تیری جھل مل ياد کا چہرا روپ دکھاتا گزرے گا
اس موسم ميں
دل دنیا ميں جو بھی آہٹ ہوگی
اس ميں تیری ياد کا سایا گیت کی صورت ڈھل جائے گا
شبنم سے آواز ملا کر کلياں اس کو دوہرائيں گی
تیری ياد کی سن گن لينے چاند ميرے گھر اترے گا
آنکھیں پھول بچھائیں گیں
اپنی ياد کی خوشبو کو دان کرو اور اپنے دل ميں آنے دو
يا ميری جھولی کو بھر دو يا مجھ کو مرجانے دو
ان ميں تیری ياد کی خوشبو ہر سو روشن ہوگی
پتہ پتہ بھولے بسرے رنگوں کی تصوير بناتا گزرے گا
اک ياد جگاتا گزرے گا
اس موسم ميں جتنے تارے آسمان پہ ظاہر ہوں گے
ان ميں تیری ياد کا پیکر منظر عرياں ہوگا
تیری جھل مل ياد کا چہرا روپ دکھاتا گزرے گا
اس موسم ميں
دل دنیا ميں جو بھی آہٹ ہوگی
اس ميں تیری ياد کا سایا گیت کی صورت ڈھل جائے گا
شبنم سے آواز ملا کر کلياں اس کو دوہرائيں گی
تیری ياد کی سن گن لينے چاند ميرے گھر اترے گا
آنکھیں پھول بچھائیں گیں
اپنی ياد کی خوشبو کو دان کرو اور اپنے دل ميں آنے دو
يا ميری جھولی کو بھر دو يا مجھ کو مرجانے دو