تیرے خیال سے لو دے اُٹھی ہے تنہائی

زبیر مرزا

محفلین
اعجاز حسین حضروی کے نام سے شاید کچھ احباب واقف نہ ہوں لیکن ان کی گائیکی کا منفرد انداز
آپ کو ضرور پسند آئے گا
 

زبیر مرزا

محفلین
تیرے خیال سے لو دے اُٹھی ہے تنہائی
شبِ فراق ہے یا تیری جلوہ آرائی
تُو کس خیال میں ہے منزلوں کے شیدائی
انہیں بھی دیکھ جنہیں راستے میں نیند آئی
پکار اے جرسِ کاروانِ صبح طرب
بھٹک رہے ہیں اندھیروں میں تیرے سودائی
ٹھہر گئے ہیں سرِراہ خاک اڑانے کو
مسافروں کو نہ چھیڑ اے ہوائے صحرائی
رہِ حیات میں کچھ مرحلے تو دیکھ لیے
یہ اور بات تری آرزو نہ راس آئی
یہ سانحہ بھی محبت میں بارہا گزرا
کہ اس نے حال بھی پوچھا تو آنکھ بھر آئی
دل افسردہ میں پھر دھڑکنوں کا شور اٹھا
یہ بیٹھے بیٹھے مجھے کن دنوں کی یاد آئی
کھلی جو آنکھ تو کچھ اور ہی سماں دیکھا
وہ لوگ تھے نہ وہ جلسے نہ شہر رعنائی
پھر اس کی یاد میں دل بے قرار ہے ناصر
بچھڑ کے جس سے ہوئی شہر شہر رسوائی
ناصر کاظمی
 

فرخ منظور

لائبریرین
اقبال بانو کی آواز میں یہی غزل سنیے

ترے خیال سے لوَ دے اٹھی ہے تنہائی
شبِ فراق ہے یا تیری جلوہ آرائی

 

محمداحمد

لائبریرین
کھلی جو آنکھ تو کچھ اور ہی سماں دیکھا
وہ لوگ تھے نہ وہ جلسے نہ شہر رعنائی

پھر اس کی یاد میں دل بے قرار ہے ناصر
بچھڑ کے جس سے ہوئی شہر شہر رسوائی

لاجواب شاعر ۔۔۔۔! سدا بہار کلام۔۔۔۔!
 

ضیاء حیدری

محفلین
wah wah kia baat he


دل افسردہ میں پھر دھڑکنوں کا شور اٹھا
یہ بیٹھے بیٹھے مجھے کن دنوں کی یاد آئی

پھر اس کی یاد میں دل بے قرار ہے ناصر
بچھڑ کے جس سے ہوئی شہر شہر رسوائی

لاجواب شاعر ۔۔۔۔! سدا بہار کلام۔۔۔۔!

۔
 
Top