محمد بلال اعظم
لائبریرین
تیرے دامن کی تھی ۔ یا مست ہوا کس کی تھی
ساتھ میرے چلی آئی وہ صدا کس کی تھی
کون مجرم ہے کہ دوری ہے وہی پہلی سی
پاس آ کر چلے جانے کی ادا کس کی تھی
دل تو سلگا تھا مگر آنکھوں میں آنسو کیوں آئے
مل گئی کس کو سزا اور خطا کس کی تھی
شام آتے ہی اتر آئے مرے گاؤں میں رنگ
جس کے یہ رنگ تھے ، جانے وہ قبا کس کی تھی
یہ مرا دل ہے کہ آنکھیں ، کہ ستاروں کی طرح
جلنے بجھنے کی سحر تک، یہ ادا کس کی تھی
چاندنی رات گھنے نیم تلے کوئی نہ تھا
پھر فضاؤں میں وہ خوشبوئے حنا کس کی تھی
(اعجاز عبید صاحب)