Saadullah Husami
محفلین
محترمہ ارشاد عرشی صاحبہ کی بہت ہی پاک نعت ملاحظہ کرنے کے بعد یہ رکیک اشعار بر دہلیز حضور صلی اللہ علیہ و افضل السلام پیش کر رہا ہوں ۔امید کہ پسند خاطر ہونگے ۔
دربارِ نبی
از احقر سعداللہ سعدی
بشر کے مایہء اخلاق پر جب بھی زوال آیا
تو میزانِ عمل لے ، ہر نبئ بے مثال آیا
مگرخُلقِ عمل کو تاج پہنانے جو آیا ہے
بشر کے بھیس میں فوق البشر ، یہ ہلال آیا
بشارت اِس ُ گہر کی دی مسیحِ مُجتبائ نے
کہ احمد نام ہے اِس کا ،طبیبِ باکمال آیا
ا
محمد مصطفی ہے نام میرے اِس مسیحا کا
وہ کیا آیا کہ مانو اِک اُجالے کا ہلال آیا
بہت کیا ، بلکہ ُکل آیاتِ ُقرانی مِن َ الحَمدِ
الیَ الناّسِ، وہ جملہ مِن ربِّ ذُولجلال آیا
حبیبی کا ذکر لیکن ، وہ طہ میں کیا ایسے
کہ چند آیات کے ذریعے محمد کا جلال آیا
حبیبی کے حریموں کو فضیلت رب نے ایسی دی
ہوئے اُنثی ،مگر اخلاق میں ذکرِ رجال آی
ا
جو پہلے پہل دعوت کی ،بلانا تھا نمازوں میں
اذاں کی ایسی خدمت میں بلالِ ذوکمال آیا
ہے حکمِ رب کہ نامِ اُو پہ کہنا ہے سلام ِ پاک
اُسی دم چہرہء عاصی پہ دسِت خستہ حال آیا
وہ سلمانی سوالیں ہوں کہ بوذر کے مثالیں ہوں
وہ حل کرنے سوالوں کو جواب ِ ہر سوال آیا
خطا اور ذنب و عصیاں سے جو مومن تلملا اُٹھے
شفاعت کی دوا ئیں لے ،طبیب ِ پُر جمال آیا
تیرے دربار میں یارا نہیں ہے نُطق سعدی کو
مگر بلگے ہوئے ، عاصی ، تیرا دامان ِ آل آیا