مہدی حسن تیرے پیار میں رسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ۔ عبید اللہ علیم (آواز: مہدی حسن)

فاتح

لائبریرین
تیرے پیار میں رسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ
عبید اللہ علیمؔ کی ایک خوبصورت غزل مہدی حسن کی آواز میں


تیرے پیار میں رسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ
جانے کیا کیا پوچھ رہے ہیں یہ جانے پہچانے لوگ

ہر لمحہ احساس کی صہبا روح میں ڈھلتی جاتی ہے
زیست کا نشّہ کچھ کم ہو تو ہو آئیں مے خانے لوگ

جیسے تمھیں ہم نے چاہا ہے، کون بھلا یوں چاہے گا
مانا اور بہت آئیں گے تم سے پیار جتانے لوگ

یوں گلیوں بازاروں میں آوارہ پھرتے رہتے ہیں
جیسے اس دنیا میں سبھی، آئے ہوں عمر گنوانے لوگ

آگے پیچھے، دائیں بائیں، سائے سے لہراتے ہیں
دنیا بھی تو دشتِ بلا ہے، ہم ہی نہیں دیوانے لوگ

کیسے دُکھوں کے موسِم آئے، کیسی آگ لگی یارو
اب صحراؤں سے لاتے ہیں پھولوں کے نذرانے لوگ

کل ماتم بے قیمت ہو گا، آج اِن کی توقیر ہو گا
دیکھو خونِ جگر سے کیا کیا لکھتے ہیں افسانے لوگ
(عبید اللہ علیمؔ)
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ واہ ایک نایاب غزل شئیر کی ہے فاتح صاحب آپ نے۔ میڈم نورجہاں نے بھی یہ غزل گائی ہے لیکن مہدی حسن کی بات ہی الگ ہے۔ شکریہ جناب!
 

فاتح

لائبریرین
قبلہ! آپ کو پسند آ گئی گویا ہماری محنت کھری ہو گئی۔ میڈم کی آواز میں اگر آپ کو ملے تو وہ بھی ارسال کیجیے گا۔
یہ غزل بھی دیکھیے گا۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ واہ بہت شکریہ فاتح صاحب۔ آپ کو مہدی حسن کی گائی ہوئی غزل زیادہ پسند آئی یا میڈم کی گائی ہوئی غزل؟
 

فاتح

لائبریرین
واہ واہ بہت شکریہ فاتح صاحب۔ آپ کو مہدی حسن کی گائی ہوئی غزل زیادہ پسند آئی یا میڈم کی گائی ہوئی غزل؟
یقیناً خان صاحب کی گائی ہوئی کہ جو عبور خان صاحب کو سر اور آواز پر ہے وہ میڈم کو اگلے سات جنموں کے ریاض سے بھی حاصل نہیں ہو سکتا۔:)
 

فرخ منظور

لائبریرین
یقیناً خان صاحب کی گائی ہوئی کہ جو عبور خان صاحب کو سر اور آواز پر ہے وہ میڈم کو اگلے سات جنموں کے ریاض سے بھی حاصل نہیں ہو سکتا۔:)

خیر میں آپ کی اس بات سے اختلاف رکھتا ہوں۔ نورجہاں، موسیقی میں جو دسترس رکھتی تھی وہ مہدی حسن سے کسی طرح بھی کم نہیں۔ بلکہ بعض معاملات میں وہ خاں صاحب سے کہیں آگے دکھائی دیتی ہے۔ اس چیز کو جانچنے کے لئے آپ خواجہ خورشید انور کے وہ گانے سنیں جو مہدی حسن اور نورجہاں دونوں نے گائے ہیں۔ بلاشبہ غزل گائیکی میں مہدی حسن میڈم سے بہت آگے ہیں لیکن سر کے اتار چڑھاؤ کا جو ملکہ، ملکۂ ترنم کو حاصل تھا وہ خاں صاحب کے حصے میں نہیں آیا۔ خاں صاحب صاحب کی آواز چھوٹی تھی اور وہ اونچے سروں میں نہیں جا سکتے تھے۔
 

فاتح

لائبریرین

خیر میں آپ کی اس بات سے اختلاف رکھتا ہوں۔ نورجہاں، موسیقی میں جو دسترس رکھتی تھی وہ مہدی حسن سے کسی طرح بھی کم نہیں۔ بلکہ بعض معاملات میں وہ خاں صاحب سے کہیں آگے دکھائی دیتی ہے۔ اس چیز کو جانچنے کے لئے آپ خواجہ خورشید انور کے وہ گانے سنیں جو مہدی حسن اور نورجہاں دونوں نے گائے ہیں۔ بلاشبہ غزل گائیکی میں مہدی حسن میڈم سے بہت آگے ہیں لیکن سر کے اتار چڑھاؤ کا جو ملکہ، ملکۂ ترنم کو حاصل تھا وہ خاں صاحب کے حصے میں نہیں آیا۔ خاں صاحب صاحب کی آواز چھوٹی تھی اور وہ اونچے سروں میں نہیں جا سکتے تھے۔
آپ کہتے ہیں تو پھت ٹھیک ہی کہتے ہوں گے۔ مگر ہم تو مہدی حسن کی آواز کے دیوانے ہیں۔:)
 

خوشی

محفلین
مجھے پہلے علم ہی نہیں تھا کہ عبید اللہ علیم کا کوئی کلام مہدی حسن نے بھی گایا ھے اس لئے بھی ڈبل شکریہ
 

فاتح

لائبریرین
مہدی حسن نے ان کی کچھ اور غزلیں بھی گائی ہیں۔ جیسے ہی ملتی ہیں وہ بھی ارسال کرتا ہوں۔
اور ہاں اوپر عبید اللہ علیم کی اپنی آواز میں اس غزل "تیرے پیار میں رسوا ہو کر" کی جو ویڈیو میں نے ارسال کی ہے اس میں علیم صاحب کہہ رہے ہیں کہ "اب تک یہ غزل ملک کے 9 صفِ اول کے گلوکار گا چکے ہیں"۔
 

خوشی

محفلین
پلیزززززززززززززز ضرور ارسال کیجئے گا میں سمجھتی تھی بلقیس خانم نے ہی ان کا کلام گایا ھے میرے خیال میں یہ تب کی بات ھے جب وہ پروڈیوسر تھے لاہور ٹی وی میں
 

فاتح

لائبریرین
عبید اللہ علیم کا کلام تو پاکستان کے بہت سے اچھے گانے والوں اور والیوں نے بشمول فریدہ خانم، مہدی حسن، نور جہاں، عابدہ پروین، وغیرہ نے گایا ہے۔ مجھے اپنی کسی پرانی ہارڈ سک کے بیک اپ میں ڈھونڈنا پڑے گا۔ اکثر موجود تھے میرے پاس۔
 
Top