مغربی تہذیب کے لئے کچھ اشعار شاعر کا نام تو یاد نہیں لیکن فٹ بیٹھتا اس فٹے مونہہ تہذیب پر،،،،
تمھاری تہذیب اپنے خنجرسے آپ ہی خود کشی کرے گی
جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا، نا پائیدار ھوگا
حیات تازہ اپنے ساتھ لائی لزتیں کیا کیا
تعصب، خود فروشی، ناشکیبائی، ھوسناکی
انسان کے ھوس نے جنہیں رکھا تھا چھپاکر
کھلتے نظر آتے ھیں بتدریج وہ اسرار