احمد ندیم قاسمی جاتے ہوئے اک بار تو جی بھر کے رُلائیں - احمد ندیم قاسمی

کاشفی

محفلین
غزل
(احمد ندیم قاسمی)
جاتے ہوئے اک بار تو جی بھر کے رُلائیں
ممکن ہے کہ ہم آپ کو پھر یاد نہ آئیں
ہم چھیڑ تو دیں گے ترا محبوب فسانہ
کھنچ آئیں گی فردوس کی مدہوش فضائیں
پھر تشنہ لبی زخم کی دیکھی نہیں جاتی
پھر مانگ رہا ہوں ترے آنے کی دعائیں
پھر بیت نہ جائے یہ جوانی، یہ زمانہ
آؤ تو یہ اُجڑی ہوئی محفل بھی سجائیں
پھر لوٹ کے آئیں گے یہیں قافلے والے
اُٹھتی ہیں اُفق سے کئی غمناک صدائیں
شاید یہی‌ شعلہ مری ہستی کو جلا دے
دیتا ہوں میں اڑتے ہوئے جگنو کو ہوائیں
اے کاش ترا پاس نہ ہوتا مرے دل کو
اٹھتی ہیں پر رک جاتی ہیں سینے میں‌ صدائیں
اک آگ سی بھر دیتا ہے رگ رگ میں تبسّم
اس لطف سے اچھی ہیں حسینوں کی جفائیں
معبود ہو اُن کے ہی تصّور کی تجلّی
اے تشنہ لبو آؤ!‌ نیا دَیر بنائیں
ہم سنگِ دریا پہ بے ہوش پڑے ہیں
کہہ دے کوئی جبریل سے، بہتر ہے، نہ آئیں
ہاں، یاد تو ہوگا تمہیں راوی کا کنارا
چاہو تو یہ ٹوٹا ہوا بربط بھی بجائیں
توبہ کو ندیم آج تو قربان کرو گے
جینے نہیں دیتیں مجھے ساون کی گھٹائیں
 

کاشفی

محفلین
جیا راؤ صاحبہ۔۔

دل پاکستانی صاحب۔۔۔

شاہ صاحب۔۔

اور محمد امین بھائی۔۔۔

آپ سب کا بہت بہت شکریہ۔۔خوش رہیں۔۔
 
بہت خوب صورت کلام شیئر کیا ہے کاشفی صاحب۔ بہت شکریہ

ہم چھیڑ تو دیں گے ترا محبوب فسانہ
کھینچ آئیں گی فردوس کی مدہوش فضائیں

ہم سنگِ دریا پہ بے ہوش پڑے ہیں
کہہ دے کوئی جبریل سے، بہتر ہے، نہ آئیں

معذرت کے ساتھ
پہلے شعر میں "کھینچ" کی بجائے "کھنچ" ہوگا۔
دوسرے شعر کا پہلا مصرعہ یا تو نامکمل ہے یا شاید میری سمجھ میں نہیں آیا۔ رہنمائی فرما دیں۔

مجھے اندازہ ہے کہ ابھی آپ غفگی دکھاتے ہوئے لکھیں گے:
"آپ ٹھیک کہتے ہیں" یا "آپ اصلاح فرما دیں"
لیکن حضور! ٹائپنگ میں‌تو کسی سے بھی غلطی ہو سکتی ہے۔ یہ کوئی بڑی بات نہیں۔ نشاندہی کرنے پر پیشگی معذرت چاہتا ہوں۔ شکریہ
 

کاشفی

محفلین
:grin: آپ کا اندازہ بالکل غلط ہے۔۔۔ میں لڑکوں سے تو بالکل بھی ناراض نہیں ہوتا۔۔۔

اور آپ کی اصلاح درست ہے۔۔۔ "کھینچ" کی بجائے "کھنچ" ہے۔۔۔۔۔ شکریہ بیحد۔۔۔

اور یہ مصرعہ "ہم سنگِ دریا پہ بے ہوش پڑے ہیں" صحیح ہے میرے خیال میں۔۔۔۔

اصلاح کرنے کے لئے بیحد شکریہ۔۔۔۔ خوش رہیں۔۔۔سدا۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ کاشفی صاحب خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیے!

عمران صاحب کی باتیں صحیح ہیں، پلیز 'کھینچ' کو صحیح کر دیں غزل میں۔

سنگِ دریا والے مصرعے میں واقعی کچھ ہے، کسی طرح بحر میں 'فٹ' نہیں ہو رہا۔
 

مغزل

محفلین
کہیں سنگتِ دریا تو نہیں ۔ ۔۔ ۔؟
خیر بہت بہت شکریہ کاشفی صاحب ، غزل پیش کرنے کا ۔ میں اپنے پاس مجموعے میں‌دیکھتا ہوں۔ شاید وہاں درست مل جائے۔
 

کاشفی

محفلین
شکریہ کاشفی صاحب خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیے!

عمران صاحب کی باتیں صحیح ہیں، پلیز 'کھینچ' کو صحیح کر دیں غزل میں۔

سنگِ دریا والے مصرعے میں واقعی کچھ ہے، کسی طرح بحر میں 'فٹ' نہیں ہو رہا۔


جی بہتر۔۔شکریہ بیحد۔۔
 

کاشفی

محفلین
کہیں سنگتِ دریا تو نہیں ۔ ۔۔ ۔؟
خیر بہت بہت شکریہ کاشفی صاحب ، غزل پیش کرنے کا ۔ میں اپنے پاس مجموعے میں‌دیکھتا ہوں۔ شاید وہاں درست مل جائے۔

شکریہ بہت بہت۔۔۔اگر ایسا ہو جائے تو میں آپ کو ممنون ہوں گا۔۔ ۔۔۔پیشگی شکریہ م م مغل بھائی۔۔
 
Top