جامعہ میں برقی دور میں اردو اور اردو ویب کے کردار پر ایکسٹینشن لیکچر

1397176_10200515904455164_65547344_o.jpg

نئی دہلی (علم اللہ اصلاحی) دور حاضر میں علم اطلاعاتی ٹیکنولوجی سے اثر انداز ہوا ہے۔ اور دنیا کی بیشتر زبانیں اس کے زیر اثر آ چکی ہیں۔ اس کے مد نظر سینٹر فار انفارمیشن ٹیکنولوجی (سی آئی ٹی) اور شعبہ اردو کے اشتراک سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایک ایکسٹینشن لیکچر منعقد کیا گیا۔

مہمان خصوصی سعود عالم جو فی الوقت اولڈ ڈومینین یونیورسٹی، نارفاک، ورجینیا (امریکہ) سے ویب سائنس اینڈ ڈیجیٹل لائبریریز کے میدان میں بطور ریسرچ اسکالر منسلک ہیں۔ نے اپنے لیکچر میں ڈیجیٹل دور میں اردو زبان کے فروغ کے حوالے سے اردو ویب ڈاٹ آرگ کی خدمات اور اس کے مختلف منصوبوں کا ذکر کیا۔ آپ نے لیکچر میں تصویری اردو اور یونیکوڈ اردو کا موازنہ کیا اور مؤثر انداز میں یونیکوڈ اردو کی افادیت کو واضح کیا۔ سعود عالم نے اردو یونیکوڈ کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی مدد سے نہ صرف بآسانی مواد و ماخذ تک رسائی ممکن ہے بلکہ ہم اس سے مختلف انداز میں استفادہ بھی کر سکتے ہیں۔ انھوں نے اردو لغات، اردو بلاگنگ، اردو ویب ڈیجیٹل لائبریری جیسے اہم منصوبوں پر بھر پور روشنی ڈالی۔واضح رہے کہ سعود عالم نے جامعہ سے ہی 2008 میں کمپیوٹر سائنس میں بی ٹیک کیا ہے موصوف نے اس کے بعدایف ٹی کے سی آئی ٹی سے پروجیکٹ ٹریننگ بھی حاصل کی ۔موصوف کی اردو کے حوالہ سے بیش بہا خدمات ہیں ۔

اس موقع پر پراگرام کی صدارت سی آئی ٹی کے اعزازی مشیر کار پروفیسر زاہد حسین خان نے کی۔ پروفیسر خان نے موجودہ دور میں ویب پر اردو کی افادیت پر اظہار خیال فرماتے ہوئے کہا کہ ٹیکنولوجی نے وہ انقلاب برپا کیا ہے کہ اب اس کی مدد سے کچھ بھی نا ممکن نہیں رہا۔ اپنے تاثرات بیان فرماتے ہوئے معروف ادیب معصوم رضا راہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج وہ اس پروگرام میں موجود ہوتے تو اردو کو دیوناگری رسم الخط میں لکھنے کی بابت اپنے خیالات پر نظر ثانی ضرور کرتے۔ انھوں نے اردو بلاگنگ کی جانب طلبا و اساتذہ کو توجہ دینے کی ترغیب دی۔ اردو کی رسم الخط کو شارٹ ہنڈ تحریر کے قریب ترین بتاتے ہوئے کہا کہ اردو تحریر پر دیگر زبانوں کی نسبت کم کاغذ استعمال ہوتا ہے، نتیجتاً اردو ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام میں معاون ہو سکتا ہے۔ پروفیسر خان نے کہا کہ جامعہ مستقبل قریب میں آن لائن اردو لرننگ کورسیز کا مواد تیار کرے گی جس پر ماضی سی آئی ٹی میں کچھ کام ہو چکا ہے۔

پروفیسر وہاج الدی علوی، صدر شعبہ اردو نے انٹرنیٹ کو طلبا کے لیے معلومات کا عمدہ ذریعہ قرار دیا اور کیا کہ اردو نے بدلتے حالات کے ساتھ ہمیشہ معاشرے کا ساتھ دیا ہے۔ اس درمیان جو بھی افکار و نظریات یا انتقلاب آئے، اردو نے اس میں بھر پور انداز میں اپنی نمائندگی درج کرائی۔ اب اس برقی دور میں اردو اور اردو والے جو بھی کام کر رہے ہیں ان کی خاطر خواہ پذیرائی ہونی چاہیے۔

ڈاکٹر شانہ کاظم نقوی، ایڈیشنل ڈائریکٹر سی آئی ٹی نے کہا کہ امید ہے کہ طلبا اس گفتگو سے ضرور استفادہ کریں گے۔ اس موقع پر طلبا و استاذہ کے علاوہ کثیر تعداد میں محبان اردو نے شرکت کی۔اس موقع پر اردو محفل کے معزز رکن اشرف علی بستوی اور عرفان وحید بھی شریک رہے ۔
 
آخری تدوین:

منصور مکرم

محفلین
علم اللہ بھائی کا بہت شکریہ ،کہ انہوں نے ایسے خوبصورت پروگرام کی تفصیل شائع کی۔
اور سعود بھائی کیلئے بہت ہی خوب کا لفظ استعمال کرونگا۔واقعی سٹیج پر آپکی تشریف آوری زبردست ہے۔
 
ہندوستان میں اردو کے حوالے سے اس طرح کی کاوشیں انتہائی قابل قدر ہیں۔
بہت خوب۔۔۔ ماشاءاللہ۔
زبردست کام کیا ہے سعود بھائی نے۔
پروگرام کی ویڈیو ریکارڈنگ ہوئی تھی۔ امید ہے کہ دو تین دنوں میں اس کی نقل مل جائے گی۔ :) :) :)
زبردست ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ !
اچھا اتنے لوگوں نے تبصرہ کیا لیکن سبھوں نے ۔صرف سعود بھائی کی تعریف کی ۔خبر لکھنے والے کی کوئی حیثیت نہیں :eek::eek:
اب بتائیے ابن سعید بھیا یہ چیٹنگ ہے کہ نہیں ۔۔میں تو روودوں گاابببببب اننننننن
سب صرف آپ ہی تعریف کیوں کر رہے۔۔۔۔۔;);)
 
Top