فرخ منظور
لائبریرین
جان کر منجملۂ خاصانِ مے خانہ مجھے
مُدّتوں رویا کریں گے جام و پیمانہ مجھے
ننگِ مے خانہ تھا میں ساقی نے یہ کیا کر دیا
پینے والے کہہ اُٹھے "یا پیرِ مے خانہ" مجھے
سبزہ و گل، مو ج و دریا، انجم و خورشید و ماہ
اِک تعلق سب سے ہے لیکن رقیبانہ مجھے
زندگی میں آ گیا جب کوئی وقتِ امتحاں
اس نے دیکھا ہے جگرؔ بے اختیارانہ مجھے
(جگرؔ مراد آبادی)
مُدّتوں رویا کریں گے جام و پیمانہ مجھے
ننگِ مے خانہ تھا میں ساقی نے یہ کیا کر دیا
پینے والے کہہ اُٹھے "یا پیرِ مے خانہ" مجھے
سبزہ و گل، مو ج و دریا، انجم و خورشید و ماہ
اِک تعلق سب سے ہے لیکن رقیبانہ مجھے
زندگی میں آ گیا جب کوئی وقتِ امتحاں
اس نے دیکھا ہے جگرؔ بے اختیارانہ مجھے
(جگرؔ مراد آبادی)