محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
بہتان نہیں بلکہ یہ ایک کائناتی حقیقت ہے کہ اقتدار کا نشہ سر چڑھ کر بولتا ہے۔خان صاحب آج کل نشہ کر رہے ہیں؟
کوئی ثبوت ہے یا محض بہتان؟
بہتان نہیں بلکہ یہ ایک کائناتی حقیقت ہے کہ اقتدار کا نشہ سر چڑھ کر بولتا ہے۔خان صاحب آج کل نشہ کر رہے ہیں؟
کوئی ثبوت ہے یا محض بہتان؟
ٹرولنگ کے خلاف آپ کا تبصرہ دیکھ کر ہماری آنکھیں نم ہو گئیں ۔۔۔!
بہتان نہیں بلکہ یہ ایک کائناتی حقیقت ہے کہ اقتدار کا نشہ سر چڑھ کر بولتا ہے۔
پانامہ سکینڈل میں دنیا کے بہت سے حکمرانوں کے نام تھے، لیکن تاریخ لکھی جا چکی ہے کہ پاکستان سے لگ بھگ چھ سو افراد کے نام ہونے کے باوجود صرف ایک شخص کو منظم انداز میں نشانہ بنایا گیا
حکمرانوں کی اچھی پالیسیوں کو سراہنا چاہیے اور ان کے غلط فیصلوں پر تنقید اور احتجاج کرنا چاہیے۔۔۔
مگر ہم حکمرانوں سے ذاتی نفرت یا محبت کرنے لگتے ہیں۔۔۔
یہ بالکل خلاف عقل بات ہے، کیونکہ کوئی بھی حاکم آپ کو انفرادی حیثیت میں کوئی فائدہ نہیں پہنچاتا۔۔۔
جس کو پہنچاتا ہے وہ بے شک اس کے تلوے چاٹتا رہے۔۔۔
ہونا تو یہ چاہیے کہ جو حکمران اچھے کام کرے اسے ووٹ دیں اور جو بری کارکردگی دکھائے اسے رد کریں۔۔۔
یہ پارٹی بازی کی محبتوں میں غلو عقل پر ایسا پردہ ڈالتی ہے کہ انسان صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط بھی نہیں کہہ پاتا۔۔۔
یوں پسندیدہ سیاسی جماعت کے لیڈر کے جرائم کی بھی تاویلات کی جاتی ہیں اور مخالف پارٹی کی اچھائی بھی جرم بن جاتی ہے !
اعتراض ٹرولنگ کرنے پر نہیں تھا۔ شوق سے کریں۔ لیکن ٹرولنگ کی شدت اتنی زیادہ ہو کہ بین الاقوامی میڈیا کے ریڈار پر آجائے۔ اور پاکستان سے متعلق منفی خبریں لگ جائیں۔ اس سے اجتناب کرنے کو کہا تھا۔ البتہ بظاہر لگتا نہیں ہے کہ ان ٹرولز کو اس کی کوئی پرواہ ہے۔ ان کا ہمہ وقت نشانہ سلیکٹڈ وزیر اعظم ہے جس کے خلاف یہ ہر ممکنہ حد عبور کر سکتے ہیںٹرولنگ کے خلاف آپ کا تبصرہ دیکھ کر ہماری آنکھیں نم ہو گئیں ۔۔۔!
لیکن ٹرولنگ کی شدت اتنی زیادہ ہو کہ بین الاقوامی میڈیا کے ریڈار پر آجائے۔ اور پاکستان سے متعلق منفی خبریں لگ جائیں۔
بین الاقوامی میڈیا اس خبر کا نوٹس کیسے نہ لیتا۔ کیا یہ واقعہ کسی محلے میں پیش آیا تھا؟ دراصل، جو ہونا تھا، ہو چکا ۔۔۔! اپوزیشن اسے مزاح کے پیرائے میں لے رہی ہے تو اس میں حرج کیا ہے؟ جو زیادہ سنجیدگی دکھائے، اسے آئینہ دکھانے میں کوئی حرج نہیں ۔۔۔! ضرور دکھائیے، مگر غیر جذباتی طریقہ اختیار کریں ۔۔۔! جذباتی بیانیہ اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کو زیب نہیں دیتا ۔۔!اعتراض ٹرولنگ کرنے پر نہیں تھا۔ شوق سے کریں۔ لیکن ٹرولنگ کی شدت اتنی زیادہ ہو کہ بین الاقوامی میڈیا کے ریڈار پر آجائے۔ اور پاکستان سے متعلق منفی خبریں لگ جائیں۔ اس سے اجتناب کرنے کو کہا تھا۔ البتہ بظاہر لگتا نہیں ہے کہ ان ٹرولز کو اس کی کوئی پرواہ ہے۔ ان کا ہمہ وقت نشانہ سلیکٹڈ وزیر اعظم ہے جس کے خلاف یہ ہر ممکنہ حد عبور کر سکتے ہیں
اس ملک کا آئین و قانون اشرافیہ نے بنایا ہے۔ اعلیٰ عدالتوں میں تعینات ججز اور وہاں کیس لڑنے والے وکلا کا تعلق بھی اشرافیہ سےہے۔ اسٹیبلشمنٹ بھی اس ملک کی اعلیٰ ترین اشرافیہ سے ہے۔ اور اشرافیہ کے مفادات کبھی بھی وسیع تر عوامی مفاد میں نہیں ہوتے۔اگر ایک آدمی کی ہی ڈھنگ سے کھنچائی ہو جاتی اور پیسے برامد کر لئے جاتے تو یہی ایک کیس سب کے لئے مثال بن جاتا۔
لیکن افسوس کہ ہمارے ہاں تو کیسز صرف بلیک میلنگ کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔
نیب سے ذرا علیمہ خانم صاحبہ کا کیس بھی چلوا کر دیکھیں نا ۔۔۔! اوہ! شاید اُن کا تعلق بھی اشرافیہ سے ہے ۔۔۔!اس ملک کا آئین و قانون اشرافیہ نے بنایا ہے۔ اعلیٰ عدالتوں میں تعینات ججز اور وہاں کیس لڑنے والے وکلا کا تعلق بھی اشرافیہ ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کا تعلق بھی اشرافیہ سے ہے۔ اور اشرافیہ کے مفادات عوامی مفادات سے یکسرمختلف ہوتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اس انصاف کے کرپٹ نظام میں کسی طاقتور کو سزا نہیں مل سکتی۔ کیونکہ جب واضح شواہد کے باوجود کرپٹ اشرافیہ کو عدالتیں کلین چٹ دیتی ہیں تو یہ سیاسی انتقام کا بیانیہ لے کر عوام کے پاس ووٹ مانگنے واپس چلے آتے ہیں۔ اور یوں نظام پر اس مافیا کی گرفت مزید سے مزید تر ہوتی چلی جاتی ہے۔
اگر اس وقت نیب ادھر ادھر بھاگ رہا ہے تو اس کی اصل وجہ یہی ہے کہ حکومت ان کے پیچھے کھڑی ہے۔ وگرنہ سابقوں حکومتوں میں بھی یہی نیب تھا اور اس کی کارکردگی اس وقت کیا تھی۔ وہ بتانے کی ضرورت نہیں۔
علیمہ خان کا کیس ایف آئی اے میں چل رہا ہے۔ پلی بارگین کی مد میں جو رقم ان پر واجب الاداء تھی وہ پوری جمع کروا دینے پر کیس ختم ہو جائے گا۔نیب سے ذرا علیمہ خانم صاحبہ کا کیس بھی چلوا کر دیکھیں نا ۔۔۔! اوہ! شاید اُن کا تعلق بھی اشرافیہ سے ہے ۔۔۔!
پلی بارگیننگ اور اخلاقیات کے درس ۔۔۔!علیمہ خان کا کیس ایف آئی اے میں چل رہا ہے۔ پلی بارگین کی مد میں جو رقم ان پر واجب الاداء تھی وہ پوری جمع کروا دینے پر کیس ختم ہو جائے گا۔
اپوزیشن کیلئے بھی یہی مشورہ ہے کہ بجائے سیاسی انتقام کا کارڈ کھیلنے کے نیب سے پلی بارگین کریں۔ لوٹا ہوا پیسا قومی خزانہ میں جمع کروائیں۔ اور ان کیسز سے ہمیشہ کیلئے چھٹکارا پائیں
پلی گارنیننگ سے مالی خرد برد کےکیسزعدالتوں میں سالہا سال چلنے کی بجائے موقع پر ختم ہو جاتے ہیں۔ اور ریکوری بھی ٹھیک ٹھاک ہوتی ہے۔ حال ہی میں عدالت عظمیٰ نے ملک ریاض (فوج کے بعد ملک کا سب سے بڑا اراضی مافیہ) سے پلی بارگیننگ کر کے ریکارڈ 465 ارب روپے ریکور کروائے ہیں۔پلی بارگیننگ اور اخلاقیات کے درس ۔۔۔!
پلی گارنیننگ سے مالی خرد برد کےکیسزعدالتوں میں سالہا سال چلنے کی بجائے موقع پر ختم ہو جاتے ہیں۔ اور ریکوری بھی ٹھیک ٹھاک ہوتی ہے۔ حال ہی میں عدالت عظمیٰ نے ملک ریاض (فوج کے بعد ملک کا سب سے بڑا اراضی مافیہ) سے پلی بارگیننگ کر کے ریکارڈ 465 ارب روپے ریکور کروائے ہیں۔
اخلاقیات کی بات ہو رہی ہے صاحب !!!پلی گارنیننگ سے مالی خرد برد کےکیسزعدالتوں میں سالہا سال چلنے کی بجائے موقع پر ختم ہو جاتے ہیں۔ اور ریکوری بھی ٹھیک ٹھاک ہوتی ہے۔ حال ہی میں عدالت عظمیٰ نے ملک ریاض (فوج کے بعد ملک کا سب سے بڑا اراضی مافیہ) سے پلی بارگیننگ کر کے ریکارڈ 465 ارب روپے ریکور کروائے ہیں۔
اخلاقیات کی بات ہو رہی ہے صاحب !!!
قبضہ کریں فوج کے دشمن ۔۔۔! فوج کے پاس خدا کا دیا سب کچھ پہلے سے موجود ہے ۔۔۔!فوج نے کون کون سی اراضی پر قبضہ کیا؟
اور فوج پر اس حوالے سے کوئی کیس بھی ہے؟
قبضہ کریں فوج کے دشمن ۔۔۔! فوج کے پاس خدا کا دیا سب کچھ پہلے سے موجود ہے ۔۔۔!
ہماری یہ مجال اور اوقات ۔۔۔!یہی تو!
گھر والوں کو قبضہ مافیہ کہنا کیا درست ہے؟