جاہل

نظام الدین

محفلین
مشہور سائنسدان آئن اسٹائن ایک مرتبہ بس میں سفر کررہے تھے۔ انہوں نے اپنے ہینڈ بیگ سے کچھ ضروری کاغذات نکال کر پڑھنا چاہے تو خیال آیا کہ اپنا چشمہ تو گھر بھول آئے ہیں۔ مجبوراً ساتھ بیٹھے ہوئے شخص سے کہا۔ ’’ازراہ کرم! ذرا یہ کاغذات پڑھ دیجئے۔‘‘

اس شخص نے مسکراتے ہوئے کہا۔ ’’جناب! میں بھی آپ کی طرح جاہل ہوں۔‘‘
 

arifkarim

معطل
ہاہاہا! آئن اسٹائن کے بارہ میں مشہور ہے کہ انہیں جہاں کہیں بھی مدعو کیا جاتا وہ، ہمیشہ ایک ہی طرز کی تقریر کر کے آتے۔ ایک بار کسی تقریب میں شرکت کیلئے پہنچے تو انکے ڈرائیور نے کہا آپنے ایک ہی تقریر اتنی بار کردی ہے کہ مجھے یہ لفظ با لفظ یاد ہو چکی ہے۔ جسپر آئن اسٹائن نے جواب دیا کہ اگر ایسا ہے تو تُم میری جگہ جاکر تقریر کر دو۔ ڈرائیور یہ سُن بہت خوش ہوا اور بڑے جوشیلے انداز میں تقریر شروع کردی۔ چونکہ اس زمانہ میں لوگ اجنبیوں کی تصاویر سے عموماً واقف نہیں تھے اسلئے مجمع سے کوئی ایک شخص بھی نہیں بولا کہ یہ آئن اسٹائن نہیں ہے۔
جب ڈرائیور نے تقریر ختم کی تو جدید طبیعات سے متعلق سوالات کا سلسلہ شروع ہوا۔ موصوف کو تو سائنس کی الف ب بھی نہیں آتی۔ پہلے ہی سوال پر اسکے پسینے چھوٹ گئے۔ البتہ حاضر جوابی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسنے اعلان کیا کہ آپ لوگوں کے سوالات تو اتنے سادہ ہیں کہ میرا ڈرائیور بھی انکے جواب دے سکتا۔ اور یوں وہ اصل آئن اسٹائن کو اپنا ڈرائیور بنا کر مجمع میں لانے میں کامیاب رہا! :LOL:
 
آخری تدوین:
Top