وعلیکم السلام
سب سے پہلے تو یہی معلوم کرنا ہے کہ یہ ہے کہاں وہ تو ہمت صاحب سے بتادیا کہ محمودالحسن لائبریری کے نام سے جانا جاتا ہے اس لیے اب شاید ڈھونڈنے میں آسانی ہو۔
باقی وجہ یہ کہ کہیں سے معلوم چلا ہے کہ وہاں غیر ملکی مصنفین کی کتابوں کے اردو میں تراجم دستیاب ہیں۔
اسی سلسلے میں معلوم کیا تھا۔
لیکن اس کے لیئے جامعہ کراچی کا طالبِ علم ہونا بھی تو ضروری ہو گا؟؟؟
یہ جامعہ کراچی کے مرکز میں ہے۔ جامعہ کے اندر اسانی سے مل جائے گی۔ ہر کوئی جانتا ہے وہاں۔ کتابوںکے حاصل کرنے کے لیے طالب علم ہونا ضروری ہے۔ تین طرح کی لائبریری ہیں۔ ایک بک بینک جو سمسٹر کے شروع میںسمسٹر کے لیے ٹیکسٹ بکس کا اجرا کرتا ہے ۔ دوسری مرکزی لائبریری ہے جو شاید پندرہ دن کے لیے کتابیں ایشو کرتی ہے اور تیسری سیمنار یا ریفرینس لائبریری ہے جو ایک شاید کچھ دن کے لیے کتابیں جاری کرتی ہے۔اس کا تو مجھے معلوم نہیں
ویسے اپ اپنے ذاتی تجربہ پر مزید کچھ روشنی ڈالیں گےپتا نہیں لوگ کیسی معلومات دے رہے ہیں۔ شاید بہت پرانی بات بتائی ہے۔ محمود الحسن لائبریری مین ایڈمن بلاک کے برابر میں ہے۔ یا اس کو یونی ورسٹی کے وسط میں بھی کہہ سکتے ہیں۔
اور جہاں تک کتب کا تعلق ہے اس کے لیئے طالبِ علم ہونا ضروری تو ہے یونی ورسٹی کے رول سے
مگراگر
آپ کا کوئی بد معاش واقف کار ہو تو یہ کام نہایت آسان ہے ورنہ آپ طالبِ علم ہو کر بھی کبھی کتاب تو ایشو نہیں کروا سکتے۔
یہ سب میں نے ذاتی تجربے کی بنیاد پر کہا ہے۔
آگے اللہ کی مرضی۔
پتا نہیں لوگ کیسی معلومات دے رہے ہیں۔ شاید بہت پرانی بات بتائی ہے۔ محمود الحسن لائبریری مین ایڈمن بلاک کے برابر میں ہے۔ یا اس کو یونی ورسٹی کے وسط میں بھی کہہ سکتے ہیں۔
اور جہاں تک کتب کا تعلق ہے اس کے لیئے طالبِ علم ہونا ضروری تو ہے یونی ورسٹی کے رول سے
مگراگر
آپ کا کوئی بد معاش واقف کار ہو تو یہ کام نہایت آسان ہے ورنہ آپ طالبِ علم ہو کر بھی کبھی کتاب تو ایشو نہیں کروا سکتے۔
یہ سب میں نے ذاتی تجربے کی بنیاد پر کہا ہے۔
آگے اللہ کی مرضی۔
فہیم ، کیا آپ لائبریری میں گئے یا جائیں گے ؟ وہاں پوچھیے گا اگر وہ آپ کو زیر زمین کتب جہاں موجود ہیں وہاں جانے دیں شاید ۔