جاسم محمد
محفلین
ایک حد کر کے اندر رہتے ہوئے بات کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔ ماضی میں عمران خان دھرنے کے دوران فوجی برگیڈرز پر ن لیگ کے حق میں دھاندلی کا الزام آن ریکارڈ لگا چکے ہیں۔ نیز ان کی ایک ڈرائنگ روم ویڈیو بھی لیک ہوئی تھی جہاں وہ جرنیلوں کو ڈرپوک کہہ رہے تھے۔ اس کے باوجود اگر آج کی اسٹیبلشمنٹ ان کو سپورٹ کر رہی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ فوج جائز تنقید کو برداشت کرنے کا حوصلہ رکھتی ہے۔عسکروی اداروں کے کارناموں پر بات کرنا بالکل بھی جرم نہیں ہے۔ لیکن اسے جرم بنا دیا گیا ہے۔
ہاں جس قسم کی لایعنی تنقید لبیک یا رسول اللہ والے کر رہے تھے۔ فوج کے اندر بغاوت پراکسا رہے تھے۔ اس پر کاروائی بنتی تھی اور ہوئی۔