صادق آبادی
محفلین
اِس اَدا سے وہ جفا کرتے ہیں
کوئی جانے کہ وَفا کرتے ہیں
حُسن کا حق نہیں رہتا باقی
ہر اَدا میں وہ اَدا کرتے ہیں
اُس نے اِحسان جتا کر یہ کہا
آپ کِس منہ سے گلا کرتے ہیں
داغ تُو دیکھ تو کیا ہوتا ہے
جَبْر پر صبر کیا کرتے ہیں
کوئی جانے کہ وَفا کرتے ہیں
حُسن کا حق نہیں رہتا باقی
ہر اَدا میں وہ اَدا کرتے ہیں
اُس نے اِحسان جتا کر یہ کہا
آپ کِس منہ سے گلا کرتے ہیں
داغ تُو دیکھ تو کیا ہوتا ہے
جَبْر پر صبر کیا کرتے ہیں